جامعہ پشاور کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق رواں سال بی ایس پروگرامز میں داخلوں کی تعداد معمول سے کافی کم رہی جس کے نتیجے میں نو شعبہ جات کے انڈر گریجویٹ پروگرامز بند کر دیے گئے ہیں۔ ادارے نے واضح کیا ہے کہ جن شعبوں میں پندراہ سے کم داخلے ہوئے، ان کے بی ایس پروگرامز کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔نو شعبہ جات میں جیوگرافی، تاریخ، ہوم اکنامکس، جیالوجی، شماریات، ڈیولپمنٹ اسٹڈیز، سوشل اینتھروپولوجی، لاجسٹکس اور سپلائی چین اینالیٹکس اور ہیومن ڈیولپمنٹ شامل ہیں۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بعض شعبوں میں صرف ایک یا دو طلبہ نے داخلہ لیا، اس لیے ان شعبہ جات کے بی ایس پروگرامز کو مستقل طور پر معطل کیا گیا ہے۔جامعہ پشاور نے متاثرہ طلبہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ متبادل اکادمک پروگرامز اور کورسز کے بارے میں رہنمائی کے لیے فوری طور پر انتظامیہ یا متعلقہ ڈین آفس سے رابطہ کریں تاکہ ان کے تعلیمی سفر میں خلل کم سے کم رہے۔ انتظامیہ نے یہ بھی کہا ہے کہ اسٹوڈنٹس کو اختیارات اور داخلہ پالیسیوں کے حوالے سے معلومات فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ مناسب متبادل کا انتخاب کر سکیں۔تعلیمی حلقوں میں یہ اقدام داخلوں میں کمی کے باعث یونیورسٹی سطح پر وسیع تر اثرات کا عندیہ سمجھا جا رہا ہے اور اس فیصلے پر متعلقہ شعبہ جات کے طلبہ و اساتذہ کی تشویش بھی سامنے آئی ہے۔ جامعہ پشاور کے رویے اور مستقبل کے اقدامات پر طلبہ اور اسٹاف دونوں کی توجہ مرکوز ہے۔
