38.4 C
Islamabad
ہفتہ, جولائی 27, 2024

ضرور پڑھنا

تبصرے

الرئيسيةاسلام آبادسمارٹ فون سب کے لیئے، حکومت کی نئے پالیسی

سمارٹ فون سب کے لیئے، حکومت کی نئے پالیسی

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ’سمارٹ فون سب کے لیے‘ پر ورک پلان بنانے کی ہدایت کی گئی ہے جس کے ذریعے پاکستانی امیریکن یا بورپین طرز پرسیل فون صارفین جلد ہی سمارٹ فون اقساط پر ڈیٹا پیکجز کے ساتھ۔ اور موبائل حاصل کر سکیں گے۔
وفاقی وزیر وہ بارسلونا میں موبائل ورلڈ کانگریس دو ہزار بائیس کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہئی
جی ایس ایم ایسوسی ایشن کے زیراہتمام منعقد ہونے والی چار روزہ کانفرنس کا مقصد دنیا بھر میں موبائل کنیکٹیویٹی کو بڑھانے اور عام آدمی کے لیے کمیونیکیشن ٹیکنالوجی تک رسائی بڑھانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا ہے۔ اس کا مقصد ایک دوسرے کے تجربات اور مشاہدات سے فائدہ اٹھانا بھی ہے۔ کانفرنس میں دنیا بھر سے حکومتوں اور ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔

اس سے قبل بارسلونا میں پاکستانی قونصلیٹ میں ہونے والی پریس بریفنگ میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی بنائی گئی اور کابینہ اور پارلیمنٹ نے اس کی منظوری دی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موبائل سیٹ نہ صرف پاکستان میں تیار کیے جا رہے ہیں بلکہ انہیں برآمد بھی کیا جا رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سید امین الحق نے کہا کہ انہیں ذاتی استعمال کے لیے بیرون ملک سے درآمد کیے جانے والے موبائل فونز پر ٹیکس کے نفاذ اور ایک فون پر بار بار ٹیکس کی وصولی پر تحفظات ہیں۔

موبائل ورلڈ کانگریس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اس ایونٹ میں چار پاکستانی کمپنیوں نے شرکت کی تھی جبکہ اس سال شرکت کرنے والی کمپنیوں کی تعداد نو تک پہنچ گئی۔

انہوں نے کہا کہ تقریب کے اہم ترین وزارتی اجلاس میں پاکستان کی جانب سے رابطوں میں بہتری کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی گئی، جبکہ ڈیجیٹل پاکستان ویژن پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے بارسلونا میں کئی ممالک کے وزراء کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی آئی ٹی کمپنیوں، عالمی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کے نمائندوں اور ورلڈ بینک کے حکام سے ملاقاتیں کیں جنہوں نے پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے دوست ملک ہونے پر سراہا۔

ضرور پڑھنا

LEAVE A REPLY

براہ کرم اپنا تبصرہ درج کریں۔
من فضلك ادخل اسمك هنا