یونیورسٹیوں کو ایم ڈی کیٹ 2025 کے شفاف اور محفوظ انعقاد کے لیے فول پروف انتظامات کی ہدایت
اسلام آباد: پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PM&DC) کے صدر پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج کی زیرِ صدارت ایک اہم اجلاس ہوا، جس میں رجسٹرار PM&DC، امتحانی شعبے کے سربراہان اور امتحان لینے والی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (MDCAT) 2025 کے شفاف، منظم اور محفوظ انعقاد کے لیے تمام ضروری انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
صدر PM&DC نے تمام یونیورسٹیوں کو ہدایت کی کہ وہ امتحانی مراکز کا ازسرِ نو جائزہ لے کر فول پروف انتظامات کو یقینی بنائیں تاکہ امتحان منصفانہ، شفاف اور سکون سے منعقد ہو۔ امتحانی ہالز میں امیدواروں کے لیے درست نشستوں اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ سیکیورٹی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے جامرز (Jammers) نصب کیے جائیں تاکہ کسی بھی غیر مجاز الیکٹرانک ڈیوائس کے استعمال کو روکا جا سکے۔
یونیورسٹیوں کو موسم کے مطابق امتحانی ہالز میں ہیٹنگ یا کولنگ سسٹم مہیا کرنے، پینے کے پانی کی دستیابی یقینی بنانے، اور والدین و سرپرستوں کے لیے مناسب انتظار گاہیں بنانے کی ہدایت بھی کی گئی۔
امتحان کے دوران امیدواروں کو کاربن کاپی والے ببل شیٹس فراہم کی جائیں گی، جبکہ سوالیہ پرچوں کی مکمل رازداری برقرار رکھی جائے گی۔ سوالیہ پرچے صرف گواہوں کی موجودگی میں کھولے جائیں گے تاکہ شفافیت برقرار رہے۔ امتحان کے اختتام پر تمام ببل شیٹس کو فوری طور پر جمع کرکے محفوظ مقام پر رکھا جائے گا، جبکہ اصل پرچے کم از کم 12 ماہ تک یونیورسٹیوں کے پاس محفوظ رکھے جائیں گے۔
ڈاکٹر رضوان تاج نے زور دیا کہ MDCAT 2025 کے نتائج امتحان کے ایک ہفتے کے اندر جاری کیے جائیں، اور نتائج کے بعد دس دن کے اندر تجزیاتی رپورٹ (Post-hoc Analysis Report) تیار کی جائے۔ شفافیت کے لیے یونیورسٹیاں امتحان کے فوراً بعد جواب کی سرکاری کلید (Answer Key) اپنی ویب سائٹس پر اپلوڈ کریں گی۔ مزید برآں، طلباء کو نتائج کے تین دن کے اندر ری چیکنگ کی سہولت فراہم کی جائے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلوں کا عمل صوبائی حکام اور داخلہ لینے والی یونیورسٹیوں کی ذمہ داری ہو گا، جو 28 فروری 2026 تک مکمل کیا جائے گا۔ PM&DC نے واضح کیا کہ ادارہ داخلوں کے عمل میں شامل نہیں ہو گا کیونکہ یہ مکمل طور پر صوبائی دائرہ اختیار کا معاملہ ہے۔
تمام یونیورسٹیوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ ان ہدایات پر سختی سے عملدرآمد کریں اور MDCAT 2025 کے تمام مراحل کو انتہائی شفافیت، رازداری اور مؤثر انداز میں مکمل کریں تاکہ امتحان کے عمل کی ساکھ برقرار رہے۔
