اسلام آباد میں انٹر بورڈز کوآرڈینیشن کمیشن اور وفاقی بورڈ برائے انٹرمیڈیٹ و سیکنڈری تعلیم کے مشترکہ اہتمام سے امتحانی بورڈز میں ڈیجیٹل تبدیلی اور ٹیکنالوجی کے انضمام پر دو روزہ قومی ورکشاپ منعقد ہوئی جس میں ملک بھر کے امتحانی بورڈز کے نمائندگان نے شرکت کی۔ ورکشاپ کا انعقاد وفاقی وزارتِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے تعاون سے فیڈرل بورڈ کے آڈیٹوریم میں کیا گیا اور شرکاء نے اصلاحاتی اقدامات پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔ورکشاپ کے دوسرے روز مہمانِ خصوصی وزیرِ مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت محترمہ وجیہہ قمر نے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ حکومت تمام تعلیمی اداروں کو ڈیجیٹل تبدیلی اپنانے میں بھرپور معاونت فراہم کرے گی تاکہ امتحانی عمل زیادہ شفاف اور طلبہ مرکوز بن سکے۔ انہوں نے اصلاحات کی اہمیت اور باہمی تعاون کے ذریعے تسلسل برقرار رکھنے پر زور دیا۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر انٹر بورڈز کوآرڈینیشن کمیشن ڈاکٹر غلام علی ملاح نے خیرمقدم کے دوران شرکاء کی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ فیڈرل بورڈ کے تجربات دوسرے بورڈز کے لیے معاون ثابت ہوں گے۔ انہوں نے ڈیجیٹل تبدیلی کے عمل میں اشتراک اور بہترین طریقۂ کار کے تبادلے کی ضرورت پر زور دیا۔چیئرمین فیڈرل بورڈ پروفیسر ڈاکٹر اکرام علی ملک نے ڈیجیٹل اصلاحات کے تصور اور ان کی نفاذی حکمت عملی کا مفصل خاکہ پیش کیا۔ ان کے مطابق یہ اقدامات وزارتِ تعلیم کی رہنمائی میں مرتب ہوئے ہیں جس کا مقصد امتحانی اداروں میں معیار، قابلیت اور ذمہ داری کو فروغ دینا ہے۔ڈائریکٹر آئی ٹی مینجمنٹ ڈاکٹر بشیر خان نے ٹیکنالوجی منتقلی کے فریم ورک اور فیڈرل بورڈ کی تیار کردہ جدید ٹیکنالوجیز پر مفصل پیشکش کی۔ ان میں ڈیجیٹل جواب کتاب کے انتظام، اسکرین پر مارکنگ کے لیے جدید نظام اور ڈیجیٹل اسکیننگ کے مربوط نظام شامل تھے۔ ان سیشنز کے بعد شرکاء کے ساتھ سوال و جواب اور تجویزاتی مباحثہ ہوا جس میں مختلف بورڈز نے عملی تجربات اور آئندہ ضروریات پر اپنی رائے پیش کی۔محترمہ وجیہہ قمر کو تعلیمی اصلاحات میں تائید اور قیادت کے اعتراف میں شیلڈ پیش کی گئی جبکہ ورکشاپ کے چیئرمینز اور فعال شرکاء کو اسناد تقسیم کی گئیں تاکہ شرکت اور خدمات کا اعتراف کیا جا سکے۔ اختتامی کلمات میں ڈاکٹر غلام علی ملاح نے شرکاء کے تعاون کو سراہا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ انٹر بورڈز کوآرڈینیشن کمیشن ملک بھر میں امتحانی نظام کی ڈیجیٹل تبدیلی میں رہنمائی اور معاونت جاری رکھے گا۔ورکشاپ میں زیرِ بحث تجاویز اور پیش کردہ ٹیکنالوجیز کے اطلاق سے امید ظاہر کی گئی کہ امتحانی نظام مزید شفاف، موثر اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہوگا، اور دیگر بورڈز میں اس عمل کی تیزی سے منتقلی کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنائی جائے گی۔
