پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان نے بطور مہمانِ خصوصی بین الاقوامی غذائی کانفرنس کے افتتاحی سیشن کی رونق بڑھائی اور خطاب میں غذائی کانفرنس کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بدلتی دنیا میں غذائیت کے مسائل کے حل کے لئے علمی تحقیق اور عملی اقدامات کو مربوط کرنا لازمی ہے۔کانفرنس میں ملک اور بیرونِ ملک کے ماہرین، محققین اور پیشہ ور افراد نے شرکت کی جہاں غذائی اور تغذیہ کے شعبے میں ابھرتے ہوئے رجحانات، درپیش چیلنجز اور جدتوں پر تبادلۂ خیال ہوا۔ شرکا نے مختلف زاویوں سے گفتگو کرتے ہوئے غذائی تحفظ اور معیارِ خوراک کے سوالات پر گفتگو کی، جو موجودہ عالمی منظرنامے میں اہمیت اختیار کر چکے ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان نے واضح طور پر کہا کہ سائنس کو عملی حل سے جوڑنا وقت کی ضرورت ہے تاکہ غذائی چیلنجز کا موثر مقابلہ ممکن بن سکے۔ انہوں نے زور دیا کہ تحقیق کو پالیسی سازی اور میدانِ عمل میں منتقل کرنے کے لیے مربوط کاوشیں ضروری ہیں تاکہ خوراکی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ غذائی کانفرنس اس رابطے اور علم کی منتقلی کے لیے اہم پلیٹ فارم ثابت ہوئی۔شرکاء نے غذائی کانفرنس کے ذریعے حاصل ہونے والے خیالات اور مشاہدات کو مستقبل کی تحقیق اور عملی منصوبہ بندی میں شامل کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا، جس سے غذائیت کے شعبے میں علمی ترقی اور عملی بہتری دونوں ممکن ہو سکیں گی۔
