انقرہ میں یوم آزادی پاکستان کی شاندار تقریب اور پاک ترک تعلقات

newsdesk
3 Min Read

انقرہ میں پاکستان کے 78ویں یومِ آزادی کے موقع پر پاکستان ہاؤس میں ایک شاندار تقریب منعقد ہوئی جس میں ترکیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی، ترک شخصیات اور دونوں ملکوں کے دوستوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر تقریب کو قومی جوش، ثقافتی ورثے اور پاکستان اور ترکیہ کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کا عکاس قرار دیا گیا۔

تقریب کا آغاز مہمانوں کو روایتی پاکستانی مہمان نوازی کے ساتھ خوش آمدید کہہ کر ہوا۔ اس موقع پر ثقافتی نمائشیں اور پاکستانی روایتی کھانوں کی پیشکش کی گئی، جبکہ ملی نغموں نے تقریب کو ایک پرجوش فضاء عطا کی۔ اس طرح تقریب کو حب الوطنی اور اتحاد کے جذبے سے بھر دیا گیا۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی ترک پارلیمنٹ کے سابق رکن اور پاکستان-ترکیہ پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے سابق چیئرمین برہان کایا ترک تھے۔ انہوں نے پاکستانی عوام کو یومِ آزادی کی مبارک باد پیش کی اور پاکستان کے ساتھ اپنے ذاتی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اپنی تعلیم کا ایک حصہ پاکستان میں گزارا۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے تاریخی و روحانی تعلقات کو ’’ایک الٰہی نعمت‘‘ قرار دیا اور مستقبل میں باہمی احترام، اعتماد اور تعاون کے فروغ کی امید ظاہر کی۔

پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے اپنے خطاب میں ترکیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کا مثبت امیج اجاگر کرنے اور دونوں ملکوں کے عوام کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے بانیان پاکستان کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور ملک کی امن، ترقی اور خوشحالی کے لئے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص میں پاکستان کی حالیہ کامیابیوں کو تحریک پاکستان کی روح کی تجدید اور دو قومی نظریے کی حقانیت کی علامت قرار دیا۔

ڈاکٹر یوسف جنید نے کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے اصولی مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان، بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حقِ خود ارادیت کے لئے ہر ممکن سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔

تقریب کا اختتام پاکستان کی سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے لئے دعا کے ساتھ ہوا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے