اسلام آباد، ۱۳ نومبر ۲۰۲۵ کو وزارتِ اطلاعات و ٹیلی کمیونیکیشن اور اگنائٹ قومی ٹیکنالوجی فنڈ نے ایشیا ڈویلپمنٹ بینک کے اشتراک سے پاکستان کا جامع دہ سالہ ڈیجیٹل روڈ میپ منظرِ عام پر لایا۔ اس موقع پر اسی سلسلے میں منعقدہ ایونٹ میں اے آئی ریپر مقابلہ ۲۰۲۵ کے فاتحین کو بھی اعزازات دیے گئے اور قومی مصنوعی ذہانت پالیسی ۲۰۲۵ کے عملی نفاذ کی جانب اہم پیش رفت نمایاں ہوئی۔دو روزہ پروگرام کا آغاز قومی استعمال کے کیس تیار کرنے کی ورکشاپ سے ہوا جس میں سرکاری اداروں، جامعات اور نجی شعبے کے ماہرین نے صحت، تعلیم، زراعت، مالیات اور حکمرانی جیسے شعبوں کے لیے عملی مصنوعی ذہانت حل مل کر وضع کیے۔ ورکشاپ کے نتائج مستقبل میں قائم کیے جانے والے قومی مصنوعی ذہانت جدت مرکز کے ڈیزائن اور اس کے تحقیقی و تجارتی اہداف کے لیے رہنما ثابت ہوں گے۔وفاقی وزیرِ اطلاعات و ٹیلی کمیونیکیشن شاذہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ یہ منصوبہ وزیراعظم کے وژن کے تحت ایک مربوط، مسابقتی اور مستقبل کے لیے تیار پاکستان کی طرف اہم قدم ہے اور یہ ڈیجیٹل ریاست کے قیام، شمولیت اور شفافیت کو فروغ دے گا۔ انھوں نے واضح کیا کہ ڈیجیٹل روڈ میپ قومی ترقیاتی حکمتِ عملیوں کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔روڈ میپ میں اگلے دہ سال کے لیے پاکستان کو مربوط اور شمولیتی ڈیجیٹل سماج بنانے کا وژن دیا گیا ہے جو ۲۰۳۵ تک چار بنیادی ستونوں پر مبنی ہوگا: ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، ڈیجیٹل معیشت، ڈیجیٹل حکمرانی اور ڈیجیٹل معاشرہ۔ یہ حکمتِ عملی اُڑان پاکستان ۲۰۲۴–۲۰۲۹ اور ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ ۲۰۲۵ کے اہداف کے مطابق ترتیب دی گئی ہے۔اے آئی ریپر مقابلہ ۲۰۲۵، جو ڈیجیٹل پاکستان اقدام کے تحت منعقد ہوا، نے ملک بھر کی ابھرتی ہوئی اے آئی صلاحیتوں کو سامنے لایا۔ اس مقابلے میں ۱۰۶ شہروں سے ۱۷۰۰ سے زائد ٹیمیں حصہ لیں جن میں تیس فیصد تک خواتین شرکاء تھیں۔ شرکاء نے تعلیمی ٹیکنالوجی، صحت کی ٹیکنالوجی، ماحولیاتی و زرعی ٹیکنالوجی، سرکاری خدمات کے لیے ٹیکنالوجی اور مالیاتی ٹیکنالوجی جیسے موضوعات میں حل پیش کیے۔ فاتحین کو کل اٹھّر لاکھ روپے کے اعزازی رقم کے انعامات دیے گئے۔اگنائٹ کے چیف ایگزیکٹو رفیق بریرو نے کہا کہ ایسے اقدامات پالیسی کو عملی نتیجے میں بدلنے اور اسٹارٹ اپس، محققین اور سرکاری اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ اسی طرح ایشیا ڈویلپمنٹ بینک کے نمائندے ڈاکٹر انتونیو گارسیا زبالوس نے اس روڈ میپ کو شمولیتی، مضبوط اور جدت پر مبنی ترقی کے لیے واضح رہنما قرار دیا اور پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی میں تعاون جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔وزارت نے واضح کیا کہ آئندہ مرحلے میں ڈیجیٹل روڈ میپ کے تحت قومی مصنوعی ذہانت جدت مرکز کی قیام، پالیسی کے نفاذ اور پبلک پرائیویٹ شراکت داریوں کی مضبوطی پر توجہ دی جائے گی تاکہ ملک کی معیشت کو علم و جدت کی بنیاد پر تیز رفتاری سے آگے بڑھایا جا سکے۔
