سیکرٹری ہاؤسنگ نورالامین مینگل کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے بھر میں بے ہنگم اربن ڈویلپمنٹ روکنے کے لیے ماسٹر پلان کی خلاف ورزی پر پابندی لازم ہوگی۔ اس اقدام کا مقصد ضلعی ماسٹر پلان کے مطابق تعمیراتی سرگرمیوں کو یقینی بنانا اور غیر منصوبہ شدہ آباد کاری کے منفی اثرات کو ختم کرنا بتایا گیا۔اجلاس میں متعلقہ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے ڈائریکٹر جنرلز، ڈی جی پھاٹا اور سی ای او روڈا کو فوری طور پر حکمنامہ جاری کرنے کی ہدایت دی گئی تاکہ پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی منظوری ضلعی ماسٹر پلان کے مطابق ہی دی جائے اور ماسٹر پلان کے بغیر آنے والی درخواستیں وصول نہ کی جائیں۔سیکرٹری ہاؤسنگ نے واضح کیا کہ سوسائٹیز کی منظوری سے قبل مطلوبہ احتیاطی جانچ پڑتال کرنا متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے اور اس عمل کی شفافیت کے اقدامات کو فوری نافذ کیا جائے گا۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ماسٹر پلان پابندی کے نفاذ سے گرین ایریاز کے تحفظ اور شہری منصوبہ بندی بہتر ہوگی۔محکمہ ہاؤسنگ کے ترجمان نے کہا کہ ماسٹر پلان کی خلاف ورزی بے ہنگم اربن ڈویلپمنٹ کا باعث بنتی ہے اور گرین ایریاز کی تباہی سے سموگ اور ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے جامع پلاننگ جاری ہے تاکہ ماسٹر پلان پابندی کے ذریعے شہری ماحول کو محفوظ بنایا جا سکے۔اجلاس میں یہ بھی قرار دیا گیا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے وژن کی اولین ترجیح ہے اور اسی وژن کی روشنی میں تمام ادارے اپنے ماسٹر پلانز کے اطلاق کو یقینی بنانے کے پابند ہوں گے۔
