سرد موسم میں ہیٹرز، چولہے اور دیگر گیس سے چلنے والے آلات کے زیادہ استعمال کے باعث گیس لیکج کے واقعات میں واضح اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ ریسکیو ۱۱۲۲ راولپنڈی نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ معمولی لاپرواہی بھی خطرناک دھماکوں اور آگ کے بڑے واقعات کا سبب بن سکتی ہے۔انجینئر ضبغت اللہ، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر راولپنڈی نے بتایا کہ زیادہ تر حادثات گیس لیکج کی وجہ سے ہوتے ہیں اور چند لمحوں میں تباہ کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رات سونے سے قبل تمام گیس آلات بند کرنا لازمی ہے اور گیس کے استعمال میں ہر وقت محتاط رہنا چاہیے۔اعداد و شمار کے مطابق پچھلے موسم سرما میں گیس لیکج کی وجہ سے کل ۱۴ واقعات ریکارڈ ہوئے جن میں ۲۴ افراد شدید زخمی ہوئے۔ رواں موسم سرما میں اب تک گیس لیکج کے نتیجے میں ۶ واقعات رپورٹ ہوئے جن میں ۸ افراد زخمی ہوئے، جنہیں ریسکیو ٹیموں نے فوری طبی امداد دے کر قریبی ہسپتال منتقل کیا۔ریسکیو اہلکاروں نے واضح ہدایت کی ہے کہ گیس کی بو محسوس ہونے کی صورت میں کسی بھی صورت میں بجلی کا سوئچ یا بٹن نہ دبائیں اور نہ ہی کوئی چنگاری پیدا کریں کیونکہ اس سے فوری خطرناک دھماکہ ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت میں فوراً تمام کھڑکیاں اور دروازے کھول کر گھر کو ہوا دار کریں اور اہل خانہ کو محفوظ فاصلے پر منتقل کریں۔ریسکیو ۱۱۲۲ راولپنڈی شہریوں سے گزارش کرتی ہے کہ گیس آلات کی باقاعدہ جانچ کریں اور کسی بھی قسم کے شبہے پر فوری اطلاع دیں۔ ہنگامی صورتحال میں فوراً ہیلپ لائن ۱۱۲۲ سے رابطہ کریں تاکہ بروقت رسپانس سے جانوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔میڈیا کوآرڈینیٹر محمد عثمان گجر نے بتایا کہ گیس لیکج کے تدارک کے لئے آگاہی مہم جاری ہے اور ریسکیو کی جانب سے حفاظتی رہنمائی پر مبنی ویڈیو پیغام بھی جاری کیا گیا ہے تاکہ شہری سردیوں میں محفوظ رہنے کے طریقے اپنائیں۔ گیس لیکج کے خلاف بروقت احتیاطی اقدامات ہی بڑے حادثات سے بچا سکتے ہیں۔
