وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاھب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے اسلام آباد میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں کہا کہ یہ ایک تاریخی اور بابرکت دن ہے کہ پاکستان کو پہلا عالمی حسن قرات مقابلہ منعقد کرنے کا اعزاز ملا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں مسلم لیگ ن کے دور میں نواز شریف کی ہدایات پر جو اصلاحات شروع کی گئی تھیں، موجودہ دور میں انہیں دوبارہ استوار کرنے کی کوشش جاری ہے اور وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں یہی سمت اختیار کی جا رہی ہے۔ اسی سلسلے میں قومی علماء و مشائخ کونسل کا کنونشن منعقد کیا گیا اور نظامِ صلوۃ اور قرآنی بورڈ کے قیام کے لیے اقدامات شروع کیے گئے ہیں۔سردار محمد یوسف نے بتایا کہ دنیا کے چالیس ملکوں سے قراء اس مقابلے میں شریک ہیں، جسے ملکی و بین الاقوامی سطح پر بڑی سعادت قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ مقابلہ ۲۴ نومبر سے ۲۷ نومبر تک جاری رہے گا جبکہ ۲۹ نومبر کو اختتامی تقریب منعقد ہوگی۔ انہوں نے معروف قاری سید صداقت علی کی خدمات کو قابلِ تحسین قرار دیا اور کہا کہ ان کے تعاون کے بغیر یہ بابرکت محفل ممکن نہ تھی۔قرآن حکیم سرچشمہ ہدایت ہے، اس حوالے سے وزیر نے زور دیا کہ قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھنے کا حکم ہے اور یہی ہمارے لیے نجات کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حسن قرات صرف صوتی مہارت نہیں بلکہ قراء کو قرآن کی تلاوت کے ذریعہ پیغام پہنچانے کا ذریعہ بناتا ہے، اسی لیے عربی زبان سیکھنا سب کے لیے ضروری ہے تاکہ قرآن کو سمجھ کر اس پر عمل کیا جا سکے۔وزارت مذہبی امور نے عربی سیکھنے اور سکھانے کے پروگرام کے آغاز کے لیے مختلف جامعات سے رابطے کیے ہیں اور اس حوالے سے عملی اقدامات جاری ہیں۔ سردار محمد یوسف نے امید ظاہر کی کہ اس محفل کے باعث ملک میں عربی اور قرآنی تعلیم کے فروغ میں مدد ملے گی اور طلبہ و قارئین کو علم حاصل کرنے کے مزید مواقع فراہم ہوں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ قرآن و حدیث کی روش پر عمل پیرا ہو کر ہی ہم دونوں جہانوں میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں، اسی وجہ سے قومی علماء و مشائخ کونسل قائم کی گئی ہے تاکہ ہر قدم پر علماء کی رہنمائی میسر ہو۔ ہمیں اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنا چاہیے اور تفرقہ بازی سے بچنا ہوگا تا کہ ہم دنیا کو اسلام کا سچا چہرہ دکھا سکیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی عرب، مصر، ترکی، ایران اور متحدہ عرب امارات کی طرز پر پاکستان میں بھی نظامِ صلوۃ کے نفاذ کی خواہش رکھتے ہیں اور علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے، اس سلسلے میں وزارت اپنا کام جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کے دلوں میں محفوظ رہنے والے لوگ خوش نصیب ہیں اور امید ظاہر کی کہ یہ عالمی مقابلہ ملک میں قرآنی ثقافت اور حسن قرات کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔
