پی ایف یو جے کے بانی رہنماؤں کو خراج عقیدت

newsdesk
3 Min Read

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے بانی رہنماؤں نثار عثمانی اور سی آر شمسی کی یاد میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں صحافیوں اور صحافتی تنظیموں کے رہنماؤں نے بھرپور شرکت کی۔ اس موقع پر مقررین نے دونوں شخصیات کی آزادی صحافت، جمہوریت کے استحکام اور صحافیوں کے حقوق کے لیے گراں قدر خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

تقریب سے خطاب میں پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ نثار عثمانی اور سی آر شمسی کی جدوجہد ہمارے لیے مشعل راہ ہے، آج کے صحافی انہیں اپنا رہنما بنا کر اپنی ذمہ داریاں بہتر طریقے سے ادا کر سکتے ہیں۔ راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر طارق علی ورک نے آزادی اظہار اور صحافت کے فروغ کے لیے ان رہنماؤں کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے عزم و حوصلے کی علامت ہیں اور صحافت کی آزادی کے لیے ان کی کوششیں ناقابلِ فراموش ہیں۔

سابق سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے ناصر زیدی اور فوزیہ شاہد نے بھی مرحوم رہنماؤں کی جدوجہد کو سراہا اور کہا کہ موجودہ صحافتی برادری کو ان سے سبق لینا چاہیے تاکہ آزادی اظہار کی راہ میں حائل کسی بھی رکاوٹ کو برداشت نہ کیا جائے۔ فوزیہ شاہد نے کہا کہ مشکل دور میں بھی وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ آزادی اظہار کے لیے کھڑے رہے ہیں اور آج بھی ایسے لوگوں کے عزم کی ضرورت ہے۔

نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی نے کہا کہ ان رہنماؤں کے پیروکار آج بھی پریس کلب کے اندر ان کے کام کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ آصف بشیر چوہدری نے کہا کہ نثار عثمانی اور سی آر شمسی صحافیوں کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں اور صحافت کا اصل مقصد جابر حکمران کے سامنے کلمہ حق کہنا ہے۔ سنئیر نائب صدر راجہ بشیر عثمانی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنے قائدین کی جدوجہد کو آگے بڑھائیں گے اور کبھی مایوسی کا شکار نہیں ہوں گے۔

مبارک زیب نے کہا کہ صحافی اکیلے کچھ نہیں کر سکتے، سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے بعد صحافیوں کو تقسیم کرنا لمحہ فکریہ ہے۔ عامر وسیم نے کہا کہ پی ایف یو جے کے قائدین نے صیح سمت میں راہنمائی کی اور نثار عثمانی ان کے لیے ہمیشہ رول ماڈل رہیں گے۔

تقریب کے اختتام پر مرحوم رہنماؤں کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعا کی گئی۔ شرکاء نے عزم ظاہر کیا کہ وہ آزادی اظہار اور صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے