زکات فاؤنڈیشن نے نوجوانوں کو رضاکارانہ قیادت سکھائی

newsdesk
3 Min Read
اسلام آباد میں زکات فاؤنڈیشن نے نوجوان رہنماؤں کو رضاکارانہ شمولیت اور سماجی قیادت پر تربیت دی، ملک بھر کے طلبہ نے تجربات شیئر کیے۔

اسلام آباد میں منعقدہ نشست میں نوجوانوں نے خدمت اور قیادت کے عملی پہلوؤں پر گہری بات چیت کی اور رضاکارانہ شمولیت کو ذاتی و اجتماعی ذمہ داری کے طور پر پیش کیا گیا۔ مقامی اور صوبائی پس منظر کے حامل طلبہ نے اپنی کہانیوں کے ذریعے دکھایا کہ کمیونٹی میں فعال کردار نوجوانوں کے نظریے اور عمل کو کیسے بدل دیتا ہے۔تقریب کی قیادت مارک ایس وارڈ نے کی، جو تجربہ کار سفارت کار اور انسان دوست رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ اپنے طویل تجربے کی روشنی میں انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی آفات کے ردعمل اور بحالی کے مشنوں نے انہیں یہ سکھایا ہے کہ رضاکارانہ عمل محض فلاحی کام نہیں بلکہ انسانیت کے لیے ایک اخلاقی عہد ہے۔ ان کے خیالات نے شرکاء کو عالمی ترقی اور اخلاقی قیادت پر غور کرنے کی ترغیب دی۔شرکت کرنے والے نوجوانوں میں ملک کے چھ بڑے تعلیمی اداروں کے نمائندے شامل تھے جن میں قائدِ اعظم یونیورسٹی اسلام آباد، بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد، نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز، اقراء یونیورسٹی اسلام آباد، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد اور انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے طلبہ شامل تھے۔ فیصل آباد، مردان، صوابی، کوئٹہ، بھکر، میانوالی، قصور، ملتان، گوجرانوالہ اور راولپنڈی جیسے شہروں سے آئے ہوئے طلبہ نے اپنی کمیونٹی سروس کے تجربات اور رضاکارانہ شمولیت کی عملی مثالیں شیئر کیں۔ڈاکٹر فضل الرحمن نے نوجوانوں کے لیے تنظیم کی جاری سرگرمیوں اور یوتھ ایمپاورمنٹ پروگرامز کی وضاحت کی اور کہا کہ زکات فاؤنڈیشن نوجوان قیادت، ہمدردی اور سماجی ذمہ داری کی پرورش کے لیے مستقل طور پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ادارتی کوششوں کا مقصد ایسی نسل تیار کرنا ہے جو ایمانداری کے ساتھ قیادت کرے اور مقصد کے تحت خدمت کرے۔نایاب رونق عباسی، جو زکات فاؤنڈیشن کے یوتھ لیڈرشپ اقدام کی سابق رکن اور ٹیچ فار پاکستان فیلو ہیں، نے اپنی ذاتی کہانی سنائی کہ کس طرح 2024 میں زکات فاؤنڈیشن کے ساتھ کام نے ان کے نظریے اور پیشہ ورانہ سفر کو متاثر کیا۔ انہوں نے سرکاری اسکولوں میں تعلیمی معیار بلند کرنے کی اپنی کاوشوں کا ذکر کیا اور بتایا کہ رضاکارانہ تجربات نے ان کی پیشہ ورانہ راہ کو معنی دیا۔یوتھ ہیومینیٹیرین سرکل پاکستان کی نمائندگی کو بھی سراہا گیا جنہوں نے بے سکول بچوں کی بحالی اور نوجوانوں میں انسانی خدمات میں شمولیت بڑھانے میں قابلِ ذکر کردار ادا کیا۔ شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جب نوجوان رضاکارانہ شمولیت کو مقصد کے تحت اپناتے ہیں تو یہ سماجی تبدیلی کے لیے ایک مضبوط قوت بن جاتی ہے اور ایسے پلیٹ فارمز نوجوانوں میں قیادت، ہمدردی اور معاشرتی شعور کی بیداری میں اہم کردار ادا کرتے رہیں گے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے