فاطمہ جناح یونیورسٹی میں خواتین کی خود حفاظتی ورکشاپ

newsdesk
3 Min Read
فاطمہ جناح یونیورسٹی میں پاکستان مارشل آرٹس نے خواتین کے لیے عملی خود حفاظتی تربیت کروا کر طالبات کو اعتماد اور حفاظتی مہارتیں دیں۔

پاکستان مارشل آرٹس ایسوسی ایشن نے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے کیمپس میں خواتین کے لیے ایک جامع خود حفاظتی تربیت ورکشاپ کا انعقاد کیا، جو کاروباری انکیوبیشن مرکز جیدات کی سربراہی محترمہ پروفیسر ڈاکٹر تسکین زہرا کے زیرِ اہتمام منعقد ہوئی۔ اس پروگرام کا مقصد طبی طالبات اور نوجوان ڈاکٹرز کو عملی دفاعی مہارتیں، صورتحال کے مطابق ہوشیاری اور خود اعتمادی فراہم کرنا تھا۔تقریب کا باقاعدہ آغاز پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گونڈل، وائس چانسلرِ یونیورسٹی، جنہیں تمغۂ امتیاز اور تمغۂ حسنِ کارکردگی سے نوازا جا چکا ہے، نے کیا۔ انہوں نے اس مشترکہ کاوش کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو عملی طور پر خود حفاظتی تربیت دینا وقت کی اہم ضرورت ہے اور ایسے اقدامات حوصلہ، جرات اور خوداری کو فروغ دیتے ہیں۔ورکشاپ کی قیادت سنسئی انور محی الدین نے کی جنہوں نے بطور صدر و مرکزی تربیت کار شرکاء کو بھرپور عملی سیشنز میں مشغول رکھا۔ تربیت میں کراو میگا، کک باکسنگ، آئکیدو اور کیوکوشن کراٹے کے ایسے عملی پہلو شامل تھے جو حقیقی حالات میں فوری طور پر قابلِ عمل ہوں۔ شرکاء نے کندھے پکڑ سے رہائی، جارحانہ اور دفاعی ضربیں، اور سنبھل کر بندوق روکنے اور بے دخل کرنے کی محتاط مشقیں سیکھیں۔ پورا تربیتی سیشن سخت حفاظتی اور اخلاقی ضوابط کے تحت کروایا گیا تاکہ مہارت کے ساتھ ذمہ دارانہ انداز بھی اجاگر ہو۔اس تربیتی عمل میں سنسئی انور محی الدین کے ہمراہ سینپائی ہزلہ محی الدین، زینب سلطان، سمائیہ اور سارہ یعقوب نے بطور معاون تربیت کار حصہ لیا اور شرکاء کی تکنیکی بہتری اور ہمت سازی میں اہم کردار ادا کیا۔ شرکاء کی لگن اور عزم کو ٹرینرز اور فیکلٹی نے یکساں طور پر سراہا۔ایک نہایت متاثر کن لمحہ اس وقت آیا جب زینب طارق اور حفصہ فاطمہ نے رضاکارانہ طور پر ایسا مظاہرہ کیا جس میں انہوں نے پیٹ پر رکھی ہوئی بھاری پتھر کو بے حرکت رکھتے ہوئے سنسئی انور محی الدین نے ہتھوڑے سے توڑ کر دکھایا۔ اس منظر نے حاضرین میں زوردار تالیوں کے ساتھ ساتھ مارشل آرٹس کی باقاعدگی اور ضبطِ نفس کی عکاسی کی۔اختتامی کلمات میں سنسئی انور محی الدین نے منتظمین ماہ نور شوال اور ارمنا تزین کا اور فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے انتظامی عملے کا شکریہ ادا کیا، اور پاکستان مارشل آرٹس ایسوسی ایشن کے قومی خود حفاظتی مشن کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگرامز کے ذریعے ملک بھر کی خواتین کو خود حفاظتی تربیت فراہم کر کے انہیں بااختیار بنایا جائے گا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے