پاکستان اسپورٹس بورڈ نے آئینی اور ضابطہ جاتی کارروائی کے تحت وزنی اٹھانے کے شعبے سے منسلک متعدد کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ قدم بین الاقوامی تحقیقاتی اداروں کی تحقیقات اور شواہد کی روشنی میں اٹھایا گیا ہے تاکہ کھیلوں میں شفافیت اور پاک مقابلہ کو فروغ دیا جا سکے۔پابندیوں میں شامل افراد میں شرجیل بٹ، عبد الرحمن، غلام مصطفیٰ، فرحان مجید، حافظ عمران بٹ جو کہ پاکستان وزنی اٹھانے کی فیڈریشن کے سابق صدر ہیں، عرفان بٹ بطور کوچ اور وقاص اکبر بطور کوچ شامل ہیں۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ نے واضح کیا ہے کہ ان پر عائد احکامات موثر فوراً نافذ العمل ہیں اور متعلقہ قواعد کے مطابق عملدرآمد ہوگا۔بورڈ نے کہا کہ کھلاڑیوں اور کوچز کو ان کی بین الاقوامی پابندیوں کے دوران مکمل طور پر بین الاقوامی مقابلوں اور کھیلوں سے روک دیا جائے گا جبکہ عہدیداران کو تمام کھیلوں سے متعلقہ سرگرمیوں میں شرکت، عہدہ رکھنے اور فوائد حاصل کرنے سے چار سال کے لیے روک دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کا اطلاق فوری طور پر ہوگا اور پابندیوں کی معیاد ختم ہونے تک یہ افراد کسی بھی قسم کی کھیلوں سے متعلق سرگرمی میں شامل نہیں ہو سکیں گے۔اس عمل کا آغاز دو ہزار اکیس میں ہوا جب چند کھلاڑیوں نے ٹیسٹنگ سے بچنے کی کوشش کی اور بعد ازاں منفی نتائج کے بجائے مثبت نمونہ سامنے آیا۔ ان کیسز کی بنیاد پر مقدماتی کارروائیاں شروع ہوئیں اور دو ہزار پچیس کے آغاز میں عدالتِ ثالثی برائے کھیل کے اینٹی ڈوپنگ ڈویژن نے متعلقہ معطلیوں اور سزاؤں کی توثیق کر دی۔ اس پوری کارروائی میں شواہد اور بین الاقوامی رپورٹس کو مدِنظر رکھا گیا جس کے نتیجے میں یہ اینٹی ڈوپنگ پابندیاں نافذ کی گئیں۔پاکستان اسپورٹس بورڈ نے مزید کہا کہ پابند افراد نہ تو کسی کھیل میں حصہ لے سکیں گے، نہ ہی کسی عہدے پر فائز ہو سکیں گے اور نہ ہی بورڈ کی سہولیات یا فوائد سے مستفید ہو سکیں گے جب تک کہ ان کی نااہلی کی مدت مکمل نہ ہو جائے۔ یہ اقدام کھیلوں میں قواعد کی پاسداری اور کھلاڑیوں کی برابری کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار ہے۔نوٹیفیکیشن کی کاپیاں بین الاقوامی اولمپک کمیٹی، ایشیا اولمپک کونسل، وزنی اٹھانے کی بین الاقوامی فیڈریشن، ایشیائی وزنی اٹھانے کی فیڈریشن، عالمی ادارہ برائے مخالفِ دوپنگ، بین الاقوامی جانچ ایجنسی، عدالتِ ثالثی برائے کھیل، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر متعلقہ قومی و بین الاقوامی اداروں کو بھی ارسال کر دی گئی ہیں تاکہ معاملے کی شفافیت اور بین الاقوامی تعاون برقرار رہے۔پاکستان اسپورٹس بورڈ نے اعادہ کیا ہے کہ ملک نے کھیلوں میں شفافیت، پاک مقابلہ اور اینٹی ڈوپنگ کے اصولوں کے تئیں پابندی اختیار کی ہے اور اینٹی ڈوپنگ پابندیاں اس عزم کی عملی عکاسی ہیں تاکہ آئندہ بھی کھیلوں کے معیار اور اعتماد کو برقرار رکھا جا سکے۔
