عالمی ادارہ صحت نے صحت کے شعبے کے شراکت داروں کے لیے ایک تربیتی سلسلہ منعقد کیا جس کا مقصد ہنگامی طبی حالات میں صنفی مساوات کو مضبوط بنانا بتایا گیا۔ تربیت میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ہنگامی ردعمل میں صنفی نقطۂ نظر شامل کیے بغیر خدمات کی رسائی اور مؤثریت متاثر ہو سکتی ہے۔شرکاء کو صنفی حساس پالیسی اقدامات، صنفی لحاظ سے حساس تجزیہ اور متعلقہ مداخلتوں کے نفاذ کی تکنیکی تربیت دی گئی تاکہ طبی خدمات میں مساوی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ تربیت میں خاص طور پر وہ طریقے سکھائے گئے جو صنف کی بنیاد پر تشدد کے شکار افراد کے لیے زندگی بچانے والی طبی مداخلتوں کو تیز اور مؤثر بناتے ہیں۔صنفی مساوات کی مضبوطی صحتی نظام کی لچک بڑھاتی ہے اور ہنگامی حالات میں کمزور گروہوں تک بروقت طبی رسائی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ تربیت دینے والوں نے بتایا کہ شراکت دار اداروں کی صلاحیت میں اضافہ سے معاشرتی حساسیت کے حامل پروگرام مرتب کیے جا سکتے ہیں جن سے متاثرہ افراد کو مناسب حفاظتی اور طبی امداد مل سکے گی۔پاکستانی تناظر میں ایسے اقدامات سے نہ صرف ہنگامی ردعمل کی کارکردگی میں بہتری آئے گی بلکہ صحتی خدمات میں صنفی مساوات کو مستقل طور پر شامل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ تربیتی سرگرمی نے اس امر کو اجاگر کیا کہ احتیاطی اور فوری طبی اقدامات کے ساتھ صنفی تجزیہ کو ضم کرنا ضروری ہے تاکہ ہر فرد تک یکساں اور محفوظ طبی سہولیات پہنچ سکیں۔
