نظریہ پاکستان کونسل نے ایوان قائد میں منعقدہ تقریب میں عالمی یوم اساتذہ کے موقع پر اساتذہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں اعزازی سندیں اور کتب بطور انعام تقسیم کیں۔ تقریب میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر و چیئرمین نیکٹی پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ استاد وہ روشنی ہے جس کا نام اس کے جانے کے بعد بھی زندہ رہتا ہے اور استاد کے مقام کو والدین کے برابر شمار کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ پیغام دیا کہ اساتذہ بحیثیت استاد خود کو اس شان کے اہل ثابت کریں۔میاں محمد جاوید نے صدارتی خطاب میں کہا کہ اساتذہ قوم کے مستقبل کو سنوارنے میں مصروف ہیں اور حکومت کو چاہیے کہ وہ تعلیم کے فروغ پر توجہ دے۔ انہوں نے زور دیا کہ ملک کے دو کروڑ سے زائد سکول سے باہر بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرنا سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے اور اس مقصد کے لیے مخیر حضرات اور نجی ادارے بھی کردار ادا کریں۔مہمانِ اعزاز اور معروف دانشور افراسیاب مہدی ہاشمی نے عالمی یوم اساتذہ کے حوالے سے کہا کہ علم پھیلانے والے افراد کی قدر بہت بلند ہے اور وہ دنیا و آخرت میں دعاؤں کے مستحق ہوتے ہیں، اس تناظر میں استاد کا مرتبہ بے مثال ہے۔ سابق سینیٹر رزینہ عالم خان نے اس عہد کی تلقین کی کہ بہترین اساتذہ کو مزید تسلیمات اور اعزازات دیے جائیں تاکہ تدریسی معیار مزید بہتر ہو سکے۔تقریب میں نظریہ پاکستان کونسل کے سینئر اراکین نے بھی خطاب کیا جن میں سابق سفیر صلاح الدین چوہدری، ماہرین تعلیم ڈاکٹر محمد سلیم، ڈاکٹر افضل بابر، نرگس ناصر، نبغہ نجیب، مرزا وجاہت بیگ اور حمید قیصر شامل تھے۔ ہر مقرر نے اساتذہ کی بے لوث خدمات پر زور دیتے ہوئے معاشرتی اور مذہبی حوالوں سے ان کے مقام کی اہمیت بیان کی۔آخر میں مہمانانِ خصوصی نے ان اساتذہ کو اسناد اور کتابیں تقسیم کیں جنہوں نے وفاقی دارالحکومت اور مضافاتی علاقوں کے سکولوں اور مدارس میں نمایاں کارکردگی دکھائی۔ تقریب میں کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین، سابق سیکریٹری خزانہ عبداللہ یوسف، سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور محمد دلشاد، معروف لکھاری افشاں عباسی اور سرکاری و نجی، رسمی و غیر رسمی تعلیمی اداروں کے اساتذہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔تقریب کے شرکا نے اتفاق کیا کہ عالمی یوم اساتذہ صرف خراجِ تحسین کا دن نہیں بلکہ تعلیم کے فروغ اور سکول سے باہر بچوں کو تعلیم تک رسائی دلانے کے مستقل عزم کی یاد دہانی بھی ہے، اور اس سلسلے میں حکومت، مخیرین اور تعلیمی ادارے اجتماعی کوششیں جاری رکھیں گے۔
