مدثر جاوید نے حال ہی میں جی آئی زی پاکستان کی جانب سے منعقدہ نفسیاتی معاونت اور قیادت کی تربیتی نشست میں شرکت کی، جو کمزور افغان پناہ گزینوں اور میزبان برادری کے لیے چلائے جانے والے سماجی مدد منصوبے کے تحت منعقد ہوئی۔ اس تربیت کا مقصد قائدانہ صلاحیتوں کو مضبوط بنانا اور نفسیاتی معاونت کے شعبے میں مہارت بڑھانا تھا تاکہ وہ جذباتی اور نفسیاتی دشواریوں کا سامنا کرنے والے افراد کو بہتر انداز میں مدد فراہم کر سکیں۔تربیت میں نفسیاتی معاونت کے عملی پہلو اور بحران کے دوران حمایت فراہم کرنے کے طریقے زیرِ بحث آئے، جن کا اطلاق پناہ گزینوں اور مقامی افراد دونوں کے لیے کسی پیچیدہ صورتحال میں فوری اور موثر ردِ عمل کے طور پر ممکن ہے۔ مدثر جاوید نے اس موقع پر حفاظتی خدمات کو بہتر بنانے اور ذہنی صحت کے شعبے میں شفافیت و فراہمی یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔شرکت کے ذریعے شارپ کی تنظیم نے اس عزم کو دہرایا کہ وہ پناہ گزینوں اور میزبان برادری تک ہمدردانہ اور جامع نفسیاتی معاونت پہنچانے میں پیش پیش رہے گی۔ نفسیاتی معاونت کو روزمرہ حفاظتی خدمات کا حصہ بنانے کے لیے تربیت یافتہ قیادت کی موجودگی ضروری سمجھی گئی، جس کا براہِ راست فائدہ متاثرہ افراد کو پہنچے گا۔تربیت سے حاصل ہونے والی صلاحیتوں کو آئندہ پروگراموں میں شامل کر کے شارپ مقامی سطح پر ذہنی صحت اور نفسیاتی معاونت کی خدمات کو بہتر انداز میں نافذ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے تاکہ متاثرین کو ضروری مدد بروقت اور معیاری انداز میں دستیاب ہو سکے۔
