کوئیکا کے پاکستان دفتر نے ۱۰ تا ۲۲ نومبر ۲۰۲۵ کو پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے تحت بیج آلو پیداواری و فراہمی مرکز کے قیام کے لیے فزیبلٹی سروے کیا، جو کہ مجوزہ منصوبہ برائے ۲۰۲۷ تا ۲۰۳۱ کے لیے ابتدائی بنیاد فراہم کرنے کے ارادے سے کیا گیا۔ اس منصوبے کے لیے متعین کل لاگت تقریباً ایک کروڑ تیس لاکھ ستر ہزار امریکی ڈالر ہے اور سروے کا مقصد ملک میں بیج آلو پیداوار کی خود کفالت اور غذائی تحفظ کو مستحکم کرنا تھا۔سروے کے دوران بنیادی انفراسٹرکچر کی ضرورت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ مجوزہ مرکز میں ایک مرکزی عمارت تعمیر کرنے کا تصور شامل ہے جس میں خلیاتی افزائش کے لیے لیبارٹری، فصلوں کی حفاظت کے لیے تحقیقاتی لیبارٹری اور کاشتکاری و مٹی کے مطالعے کے لیے لیبارٹری جیسی سہولیات ہوں گی۔ اس کے علاوہ بغیر مٹی کے کاشت کے نظام کے مطابق ہائڈروپونک گلخانے، حفاظتی جالی والے گلخانے اور کم درجۂ حرارت میں ذخیرہ کرنے کے یونٹس جیسی پیداواری اور افزائشی سہولیات کی ضرورت کا بھی تخمینہ لگایا گیا۔کوئیکا کی ٹیم اور کورین تکنیکی ماہرین نے پنجاب کے اضلاع ساہیوال، اوکاڑہ اور قصور میں واقع تحقیقی اداروں، بیج درآمد کنندگان اور مقامی کسان تنظیموں کا دورہ کیا تاکہ زمینی حقائق اور مقامی ضروریات کو سمجھا جا سکے۔ ملاقاتوں میں بیج کے معیار، مقامی کاشتکاری طریقوں اور کسانوں کے ذریعے بیج تک رسائی کے مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی، جس سے منصوبے کی عملی بنیادوں کی جانچ ممکن ہوئی۔اسلام آباد میں ٹیم نے قومی زرعی تحقیقی مرکز کمپلیکس کے اندر مجوزہ تعمیراتی مقام کا معائنہ بھی کیا اور وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ اسی دوران جینیاتی اور جدید حیاتیاتی تحقیق کے قومی ادارے کے نمائندوں سے بھی بات چیت ہوئی تاکہ بیج آلو کے معیار، نسل بندی اور جینیاتی حفاظتی اقدامات کے تقاضے طے کیے جا سکیں۔پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے ساتھ تفصیلی مذاکرات میں بیج کی افزائش اور تصدیق کے موثر نظام کے قیام اور آپریشن پر غور کیا گیا۔ مذاکرات کا محور بیج کی افزائش کی صلاحیت بڑھانے، سرٹیفیکیشن کے عمل کو مضبوط کرنے اور مقامی کسانوں کے لیے باقاعدہ فراہمی کے چینل قائم کرنے پر رہا تاکہ طویل المدت میں ملک کی خوراکی خود کفالت میں اضافہ ممکن ہو۔فزیبلٹی سروے کے نتائج کو بنیاد بنا کر کوئیکا پاکستان دفتر آئندہ تفصیلی منصوبہ بندی سروے اور عملی اقدامات کے لیے ضروری تیاریوں کو آگے بڑھائے گا۔ اس عمل کا مقصد بیج آلو کی پیداوار سے جڑی صنعت کو مضبوط بنانا اور کسانوں کو معیاری بیج تک مستقل رسائی فراہم کرنا ہے تاکہ زرعی پیداوار میں پائیدار بہتری لائی جا سکے۔
