پیپلز پارٹی نے پریس کلب پر پولیس تشدد کی سخت مذمت کی

newsdesk
4 Min Read
پیپلز پارٹی وفد نے نیشنل پریس کلب کا دورہ کر کے پولیس گردی اور صحافیوں پر تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت اور مطالبات کے منشور کی حمایت کا اعلان کیا

مرکزی سیکرٹری اطلاعات ندیم افضل چن کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے تین رکنی وفد نے نیشنل پریس کلب کا دورہ کیا جہاں وفد میں چوہدری منظور احمد اور عائشہ نواز بھی موجود تھیں۔ وفد نے پریس کلب انتظامیہ اور صحافی نمائندوں سے ملاقاتیں کیں اور حالیہ واقعے کی تفصیلات سنی گئیں۔وفد نے نیشنل پریس کلب میں پولیس کے داخلے، صحافیوں پر بے رحمانہ تشدد، کیمروں اور موبائل فونز کو توڑنے کے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا۔ وفد نے کہا کہ ایسے رویے صحافتی پیشے اور عوامی نمائندگی کے کلچر کے خلاف ہیں اور فوری طور پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے زور دے کر کہا کہ صحافت اور سیاست ایک دوسرے کے ساتھ گہرا تعلق رکھتی ہیں اور صحافیوں نے ہر مشکل گھڑی میں اعلیٰ صحافتی اقدار کو برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے صحافیوں کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس مقصد اور قلم کی حرمت کے لیے کئی صحافی اپنی جان تک قربان کر چکے ہیں۔ آزادی صحافت کو نقصان پہنچانے والے اقدامات کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔وفد نے حکومت کو پیش کیے جانے والے مطالبات کے منشور کی مکمل حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ ہر مشکل گھڑی میں پیپلز پارٹی صحافی برادری کے ساتھ ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ملک میں صحافت سمیت دیگر شعبوں کی آزادیوں کو بتدریج محدود کیا جا رہا ہے اور اس رجحان کے خلاف مؤقف اپنانا لازم ہے۔وفد نے کہا کہ پارٹی پارلیمانی لیڈر سے بات کر کے قومی اسمبلی میں پریس کلب کے تقدس اور صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے قرارداد پیش کریں گے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے اور آزادی صحافت کا دفاع پارلیمانی سطح پر بھی کیا جائے۔پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے پیپلز پارٹی کے وفد کو پولیس گردی کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ حکومت کو پیش کیے جانے والے مطالبات کے منشور میں سب سے اہم نکتہ یہ ہے کہ آئندہ کسی بھی پریس کلب میں پولیس کے داخلے پر پابندی ہو تاکہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔ انہوں نے وزارت داخلہ، وزارت اطلاعات و نشریات اور پریس کلب کے منتخب افراد پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز بھی پیش کی اور پریس کلب اور صحافیوں کے تحفظ کی شق کو قانون سازی میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی نے پیپلز پارٹی وفد کے دورے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پریس کلب راولپنڈی اسلام آباد کے ساتھ ساتھ گلگت تا کراچی کے تمام صحافیوں کا گھر ہے اور پریس کلب پر حملہ کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پریس کلب کے مختلف گروپس نے مشترکہ مطالبات کا منشور تیار کر کے حکومت کو پیش کیا ہے۔سیکرٹری نیشنل پریس کلب نیئر علی نے کہا کہ پریس کلب پر حملے سے نہ صرف صحافی برادری بلکہ جمہورتی قوتوں کے جذبات کو بھی ٹھیس پہنچی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پریس کلب اظہار رائے کا اہم ترین ذریعہ ہے جہاں مظلوم اپنی فریاد پہنچاتے ہیں اور اس روایت کو توڑنے کی کوشش ناقابل قبول ہے۔ پیپلز پارٹی نے اس موقع پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے صحافیوں کے تحفظ اور آزادی صحافت کے تقدس کے تحفظ کے لئے موثر اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے