امن کانفرنس اور ایوارڈز میں امن علمبرداروں کا اعزاز

newsdesk
4 Min Read
اسلام آباد میں عالمی یوم امن پر امن کانفرنس اور ایوارڈز 2025 میں حکومتی، سول اور انسانی حقوق کی شخصیتوں کو اعزازات دیے گئے۔

اسلام آباد میں عالمی یومِ امن کے موقع پر پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس میں منعقدہ تقریب میں سفارتکاروں، پالیسی سازوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے وسیع شرکت کی۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک، قومی ترانے اور انسانی حقوق پر مبنی مختصر دستاویزی فلم سے ہوا، جس نے شرکائے تقریب میں ایک سنجیدہ اور بامعنی ماحول پیدا کیا۔تقریب انسانی حقوق کونسل آف پاکستان کی زیرِ اہتمام چیئرمین جمشید حسین کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ افتتاحی خطاب میں چیئرمین نے امن کو انسانی وقار اور پائیدار ترقی کی بنیاد قرار دیا اور بتایا کہ امن محض جنگ کی غیرموجودگی نہیں بلکہ انصاف، رواداری اور شمولیت پر مبنی معاشروں کا قیام ہے۔ اس بیان نے شرکاء کو گفتگو اور مذاکرات کی ترجیح پر زور دینے کی دعوت دی۔مہمانِ خصوصی سابق ایئر چیف مارشل سہیل امان نے تقریب میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو ایوارڈز تقسیم کیے۔ ایئر کموڈور (ر) شبیر احمد خان، چیئرمین راشد میموریل ویلفیئر آرگنائزیشن پروفیسر ڈاکٹر محمد علی، وائس چانسلر یونیورسٹی آف پنجاب، حاجی عبدالرزاق آفریدی سفیرِ امن، اختر علی سابق ملٹری آڈٹ آفیسر، عشرت ساقب، محمد احمد شاہ صدر آرٹس کونسل کراچی اور دیگر معزز شخصیات کو اعزازات دیے گئے، جبکہ بعض ایوارڈز مرحومین کے اہل خانہ یا کمیونٹی کے نمائندوں نے وصول کیے۔پرگرام کے دوران "امن عالم میں پاکستان کا کردار” کے عنوان سے منعقدہ مذاکرے میں مختلف سیاسی اور سول رہنماؤں نے شرکت کی۔ مشعال ملک، سابق وفاقی وزیر حافظ حفیظ الرحمان، سابق طالب علم رہنما محمد نوید انور اور صحافی صدیق انظر نے بات کی اور مشترکہ طور پر اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا مثبت کردار عالمی امن کے فروغ میں اہمیت رکھتا ہے۔ایوارڈز کے دوسرے حصے میں محمد فاروق رحمانی، سینیئر حریت رہنما اور چیئرمین جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ، فیصل بٹ سفیر برائے پاکستان و نیپال، مریم کیوان صدر خود مختار ساوی، سلمان خان اور دیگر شخصیات کو اعزازات سے نوازا گیا۔ کچھ ایوارڈز مخصوص ذمہ داریوں اور خدمات کے اعتراف میں اہلِ خانہ یا نمائندگان کے ذریعے وصول کیے گئے تاکہ ان شخصیات کی خدمات کو عوامی سطح پر تسلیم کیا جا سکے۔سینیٹر راجہ علامہ ناصر عباس جعفری کو بھی تعریفی ایوارڈ سے نوازا گیا جبکہ سیلاب متاثرین کی امداد اور خدمات پر اظہارِ تشکر کے طور پر اظہار الدین، ایڈووکیٹ جہاجیر خان سالارزئی، علی رحمان شملانی، ناصر خان اور مشاہد بنگرو کو اعزازی شیلڈز پیش کی گئیں۔ دیگر اعزازی ناموں میں جسٹس (ر) شوکت علی صدیقی، مولانا خان زیب شہید اور متعدد سماجی و ادبی شخصیات شامل تھیں جن کے ناموں کا تذکرہ شرکاء نے سراہا۔تقریب کے دوران ثقافتی مظاہرے، موسیقی کے پروگرام اور مختصر مگر معنوی خطابات بھی ہوئے جن میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے مقررین نے امن، مکالمے اور انسانی حقوق کے فروغ پر زور دیا۔ آخر میں شرکاء نے مل کر یہ عزم ظاہر کیا کہ وہ امن کانفرنس کے پیغام کو عام کریں گے اور مقامی اور قومی سطح پر امن کے فروغ کے لیے تعاون جاری رکھیں گے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے