سینیٹر محمد اسحاق در نے شہزادہ فیصل بن فرحان السعود سے ٹیلی فون پر گفتگو میں خطے کی تازہ ترین صورتِ حال خصوصاً غزہ کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔ دونوں فریقین نے غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی اور انسانی راستوں کی کھلی دستیابی کی ضرورت پر زور دیا۔ بات چیت میں غزہ امن کے حصول کے لیے جاری سفارتی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی گئی۔گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے نیویارک میں آٹھ عربی و اسلامی ممالک اور امریکہ کی شمولیت سے جاری مشاورتی رابطوں کا جائزہ لیا جو فوری اور پائیدار وقفۂ فائر، بے روک ٹوک انسانی امداد، اور غزہ میں دائم امن کے اہداف کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق ظاہر کیا کہ ان رابطوں کا مقصد فوری راحت کے ساتھ ساتھ دیرپا سیاسی حل کی راہ ہموار کرنا ہے۔ڈیوٹی پر موجود پاکستانی وزیر خارجہ نے سعودی ہم منصب کی اس معاملے میں مسلسل مصروفِ عمل اور تعمیری کوششوں کی قدر دانی کی۔ بات چیت میں حالیہ پیش رفت، بشمول صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی تجویز پر حماس کے جواب پر بھی تبادلۂ خیال ہوا اور دونوں نے اس کو سفارتی ہم آہنگی کے پس منظر میں دیکھا۔دونوں وزرائے خارجہ نے فلسطینی عوام کے ساتھ پاکستان کے عزم کی توثیق کی اور کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب عربی و اسلامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر بین الاقوامی برادری کے ساتھ مربوط رہیں گے تاکہ ایک منصفانہ، جامع اور مستقل امن کا راستہ تلاش کیا جا سکے، جو دو ریاستی حل پر مبنی ہو۔ گفتگو کے دوران غزہ امن کی حکمتِ عملی پر مستقل رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔یہ بات چیت اسلام آباد میں جاری سفارتی رابطوں اور بین الاقوامی سطح پر کوششوں کے تسلسل کے تناظر میں سامنے آئی، جہاں دونوں فریقین نے مزید قریبی مشاورت اور تعاون جاری رکھنے پر زور دیا۔ اسلام آباد، چار اکتوبر دو ہزار پچیس
