ڈاکٹر تبسم ناز، ڈائریکٹر نیشنل کریکولم کونسل پاکستان، نے سیئول میں منعقدہ دسویں گلوبل سٹیزن شپ ایجوکیشن ورکشاپ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ پاکستان کے قومی نصاب کی اصلاحات میں عالمی شہریت کے موضوعات کیسے شامل کیے گئے ہیں۔ انہوں نے ورکشاپ میں اپنے خطاب کے دوران اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح پاکستان میں تعلیم کے ذریعے امن، تنوع، پائیداری اور عالمی ذمہ داری جیسے اہم اصولوں کو نصاب کا حصہ بنایا گیا ہے۔
نیشنل کریکولم کونسل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، ڈاکٹر تبسم ناز نے دنیا بھر کے ماہرین تعلیم کے سامنے پاکستان کے تعلیمی تجربات اور نصاب میں مثبت تبدیلیوں کا احوال پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی نصاب کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے نہ صرف تعلیمی معیار کو بہتر بنایا گیا ہے بلکہ طلبہ میں ذمہ دار عالمی شہری بننے کی صلاحیتیں بھی اجاگر کی جا رہی ہیں۔
ڈاکٹر تبسم ناز نے بتایا کہ پاکستان کے تعلیمی نظام میں عالمی شہریت کے وہ پہلو شامل کیے جا رہے ہیں جن میں طلبہ کو امن پسندی، مختلف ثقافتوں کا احترام، ماحولیاتی تحفظ اور معاشرتی ذمہ داری جیسے اہم موضوعات پر تربیت دی جاتی ہے۔ ان کے مطابق، ان اصلاحات کا مقصد نوجوان نسل کو مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کرنا اور دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت امیج اجاگر کرنا ہے۔
ورکشاپ میں شریک مختلف ممالک کے ماہرین نے پاکستان کی جانب سے تعلیم میں عالمی شہریت اور استحکام کے اصولوں کو فروغ دینے کی کوششوں کو سراہا۔ اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ تعلیم کے ذریعے عالمی معاشرے میں ہم آہنگی، برداشت اور پائیداری کو فروغ دینا دورِ جدید کی اہم ضرورت ہے۔
