وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے سالانہ پاشا ایوارڈز کی تقریب میں کہا کہ ملک ایک نئے ٹیکنالوجی دور میں داخل ہو رہا ہے جس میں کوانٹم ویلی، مصنوعی ذہانت اور عالمی شراکتیں اہم کردار ادا کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات پاکستان کو محض کم لاگت آؤٹ سورسنگ مرکز کے بجائے عالمی سطح پر آئی ٹی انوویشن کا پیش رو بننے کی راہ پر گامزن کریں گے۔وزیر نے واضح کیا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کے وژن کے تحت حکومت مضبوط اور برآمدات پر مبنی ڈیجیٹل معیشت قائم کرنے کے عزم پر کام کر رہی ہے اور ہدف یہ مقرر کیا گیا ہے کہ ۲۰۳۵ تک پاکستان ایک کھرب ڈالر کی معیشت بنے۔ اس مقصد کے لیے حکومت، نجی شعبے اور بین الاقوامی شراکت دار مشترکہ حکمتِ عملی اختیار کریں گے تاکہ سرمایہ کاری اور برآمدات میں خاطرخواہ اضافہ ممکن ہو سکے۔پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ قومی ترجیحات میں جدت، کاروباری ماحول کی ترویج اور پبلک پرائیویٹ شراکت داری کو فوقیت دی جا رہی ہے تاکہ روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں اور برآمدی صلاحیت میں اضافہ ہو۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دیے جانے والے منصوبے طویل مدتی سرمایہ کاری کو متوجہ کریں گے اور ساتھ ہی ایک محفوظ اور پائیدار ڈیجیٹل نظام کے قیام پر زور دیا گیا ہے تاکہ ڈیجیٹل معیشت کے فوائد کا تسلسل برقرار رہ سکے۔تقریب میں پاشا، ایچ بی ایل اور دیگر انعام یافتہ اداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر نے ان کی کاوشوں کو پاکستان کے لیے سنگِ میل قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فنی صلاحیتوں کی ترقی، تحقیق اور بین الاقوامی تعاون سے ملک کو حقیقی ڈیجیٹل پاور ہاؤس بنانے میں مدد ملے گی اور یہ کوششیں آنے والے سالوں میں معیشت کے مجموعی حجم میں نمایاں کردار ادا کریں گی۔حکومت کی پالیسی اور نجی شعبے کی شراکت کے نتیجے میں ڈیجیٹل معیشت کو مستحکم بنایا جائے گا تاکہ نہ صرف ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی ممکن ہو بلکہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے وسیع مواقع اور برآمدات میں تسلسل بھی یقینی بنایا جا سکے۔
