وزیر مملکت کا سیئول میں موسمیاتی فورم میں خطاب

newsdesk
3 Min Read
وزیر مملکت ڈاکٹر شزرہ منصب علی کھارل نے سیئول میں گلوبل گرین گروتھ فورم میں بین الاقوامی کاربن مارکیٹس اور پاکستان کی موسمیاتی تبدیلی حکمتِ عملی پر خطاب کیا۔

ڈاکٹر شزرہ منصب علی کھارل نے سیئول میں منعقدہ گلوبل گرین گروتھ انسٹی ٹیوٹ کے اجلاس میں شرکت کی جہاں انہوں نے بین الاقوامی امور میں پاکستان کے کردار اور مقامی سطح پر اختیار کی جا رہی پالیسیوں پر بات کی۔ یہ اجلاس چودہویں اسمبلی اور اٹھارہویں کونسل کے اجلاس کے طور پر 29 اکتوبر سے 31 اکتوبر 2025 تک جاری رہا۔انہوں نے افتتاحی نشست میں بطور مرکزی مقرر "بین الاقوامی کاربن مارکیٹس کے نفاذ: ملکی تجربات اور 2023 تک کے اسٹریٹجک راستے” کے عنوان سے خطاب کیا۔ خطاب میں ڈاکٹر شزرہ نے بتایا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے مسائل کے حل میں بین الاقوامی سطح پر فعال رہا ہے اور ملکی سطح پر وسیع نوعیت کے اقدامات کر رہا ہے۔ اس نشست میں نیوزی لینڈ، سری لنکا، سینیگال، ناروے، سویڈن اور زیمبیا سمیت متعدد ممالک کے نمائندے، ماحولیاتی ماہرین، غیر سرکاری تنظیموں کے عہدیدار اور صحافیوں نے شرکت کی۔وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی جامع موسمیاتی ایجنڈا کا محور ملک کی موسمیاتی لچک میں اضافہ، اخراجات میں کمی اور موسمیاتی فنڈز کی متحرک کاری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے معاشی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کے توازن کو برقرار رکھنا ضروری ہے اور اسی نقطے پر پاکستان نے عملی اقدامات کو ترجیح دی ہے۔ خطاب میں پاکستان کے تجربات اور پالیسی ترجیحات کو عملی مثالوں کے ذریعے پیش کیا گیا تاکہ دیگر شریک ممالک کے لیے مشورتی رہنمائی فراہم کی جا سکے۔گلوبل گرین گروتھ ہفتہ کے سائیڈ لائن پروگرام میں وزیر مملکت نے ناروے کی وفد کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کیں اور مختلف بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں سے تبادلہ خیال کیا۔ اسی فورم کی صدارت کے موجودہ عہدیدار محترم بین کی مون کے تحت انسٹی ٹیوٹ نے پائیدار ترقی اور ماحولیات کے موضوعات کو اجاگر کیا، جس میں پاکستان نے اپنا متحرک کردار دکھایا۔اس پروگرام میں پاکستان کے موقف کو مؤثر انداز میں پیش کر کے موسمیاتی تبدیلی سے متعلقہ قومی حکمتِ عملی اور کاربن مارکیٹس کے نفاذ کے حوالے سے تجربات کو بین الاقوامی محفل میں روشنی میں لایا گیا، جو مستقبل میں موسمیاتی تعاون اور فنڈنگ کے مواقع بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے