قومی کونسل برائے فنونِ لطیفہ، اسلام آباد میں وزیراعظم یوتھ پروگرام کے زیرِ اہتمام پاک ترک دوستی ہفتے کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں سینئر حکام اور مہمانانِ خصوصی نے شرکت کی۔حذیفہ الرحمان وزیرِ مملکت برائے قومی ورثہ و ثقافت مہمانِ خصوصی تھے جبکہ ترکی کے سفیر عرفان نزیروغلو نے بھی خصوصی شرکت کی۔ دونوں مہمانانِ خصوصی کا پرتپاک استقبال رکنِ قومی اسمبلی و فوکل پرسن وزیراعظم یوتھ پروگرام سیدہ آمنہ بتول اور فوکل پرسن سید ذیشان نقوی نے کیا اور وہ میزبانوں کی مہمان نوازی اور انتظامات کو سراہتے دکھائی دیے۔شرکاء نے پاک ترک تاریخی تعلقات پر مبنی تصویری نمائش کا بھی دورہ کیا جس میں دونوں ممالک کی تاریخی عمارات، ثقافتی میراث، باہمی تعاون اور قیادت کی مشترکہ ملاقاتوں کی نایاب تصاویر نمائش کے لیے رکھی گئی تھیں۔ نمائش نے ماضی کی دلچسپ یادوں اور دونوں قوموں کے دوستانہ سفر کو حاضرین کے سامنے پیش کیا۔وزیرِ مملکت حذیفہ الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات تاریخی اور ثقافتی بنیادوں پر قائم ہیں اور نوجوان باہمی تعاون اور اختراع کے ذریعے مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے نوجوانوں کی شمولیت کو پاک ترک دوستی کی مضبوطی کے لیے ضروری قرار دیا اور ایسی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی۔ترکی کے سفیر عرفان نزیروغلو نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ترکی کے ساتھ خوشگوار اور مضبوط تعلقات برقرار رکھے ہیں اور وہ ان رشتوں کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعظم یوتھ پروگرام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس نوعیت کے پروگرام دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں مدد دیں گے۔رکنِ قومی اسمبلی سیدہ آمنہ بتول نے کہا کہ پاک ترک دوستی ہفتے کا مقصد نوجوانوں، تعلیم، ثقافت اور اختراع کے شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے اور ایسی سرگرمیاں نئی نسل کے لیے راہیں کھولتی ہیں۔ فوکل پرسن سید ذیشان نقوی نے بتایا کہ پروگرام دونوں ملکوں کے درمیان تعلیمی و ثقافتی تبادلوں کو فروغ دے گا اور نوجوان ایک پل کا کردار ادا کر رہے ہیں۔تقریب کے دوران انتظامات، مہمان نوازی اور نمائش کی تعریف کی گئی اور واضح کیا گیا کہ پاک ترک دوستی ہفتے کے دوران مختلف ثقافتی تقریبات، نمائشیں اور سیمینارز منعقد کیے جائیں گے جن کا مقصد عوامی سطح پر تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
