ایک نصاب اور ایک زبان میں تعلیم ضروری

newsdesk
3 Min Read
ڈاکٹر طارق سلیم نے یکساں نظام تعلیم کی ضرورت اور بنو قابل پروگرام کے تحت بیس لاکھ نوجوانوں کو مفت آئی ٹی تربیت کی پیشکش کا اعلان کیا

ڈاکٹر طارق سلیم نے گجرات میں بنو قابل کے داخلہ ٹیسٹ کے موقع پر کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے یکساں نظام تعلیم نہایت ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک نصاب اور ایک زبان میں تعلیم کے ذریعے قومی ہم آہنگی اور معیارِ تعلیم میں بہتری ممکن ہے اور یہی قوم بننے کا راستہ ہے۔تقریب الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے زیرِ اہتمام منعقد ہوئی جہاں ہزاروں طلبہ و طالبات نے مفت آئی ٹی کورسز میں داخلے کے لیے امتحان دیا۔ ڈاکٹر طارق سلیم نے بتایا کہ بنو قابل پروگرام کے تحت بیس لاکھ نوجوانوں کو ملک بھر میں مفت آئی ٹی تربیت دی جائے گی تاکہ ان کی روزگار کے مواقع بہتر ہوں۔امیر جماعت اسلامی پنجاب نے تعلیمی شعبے کی موجودہ حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے وسائل کے باوجود تعلیمی نظام نظر انداز کیا جا رہا ہے، نتیجتاً کروڑوں بچوں کا مستقبل غیر یقینی ہے۔ ان کے الفاظ میں تین کروڑ بچے اسکول نہیں جاتے اور ابتدائی تعلیم کے بعد صرف بارہ فیصد طلبہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے ہیں جو ملک کے لیے خطرہ ہے۔ڈاکٹر طارق سلیم نے یکساں نظام تعلیم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کی فیسوں میں اضافے نے تعلیم کو تجارت کا شعبہ بنا دیا ہے جس سے کم آمدنی خاندان محروم ہو رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کی آبادی کا ساٹھ فیصد نوجوان ہے مگر حکومت کی غفلت کی وجہ سے نوجوانوں کی صلاحیتیں بروئے کار نہیں آ رہیں۔انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ بے یأس نہ ہوں اور ۲۱ تا ۲۳ نومبر کو لاہور مینارِ پاکستان میں ہونے والے اجتماع عام میں شرکت کریں جہاں حافظ نعیم الرحمن آئندہ لائحۂ عمل پیش کریں گے۔ ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا کہ نوجوانوں کی شرکت اور ان کی ووٹنگ طاقت نظام میں تبدیلی لانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔تقریب میں انصر محمود دھول اور وقاص انجم جعفری نے بھی خطاب کیا اور الخدمت فاؤنڈیشن کی طرف سے تعلیمی معاونت، ہنر مندی کی ترویج اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کی جاری کوششوں پر روشنی ڈالی گئی۔ بنو قابل پروگرام، جس کا منصوبہ حافظ نعیم الرحمن نے دیا، نوجوانوں کو مفت آئی ٹی تعلیم کے ساتھ ساتھ مختلف ڈگری پروگرامز میں سکالرشپ بھی فراہم کرے گا۔یکساں نظام تعلیم کے موضوع پر ڈاکٹر طارق سلیم نے زور دیا کہ منصفانہ، میرٹ پر مبنی اور آسان رسائی والا تعلیمی نظام نوجوانوں کو مواقع فراہم کر کے ملک کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرے گا اور یہی مقصد بنو قابل جیسے اقدامات سے تقویت پائے گا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے