وفاقی وزیرِ صحت سید مصطفیٰ کمال کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں نرسنگ کونسل کے مکمل ڈیجیٹلائزیشن کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی سیکرٹری اور دیگر متعلقہ حکام موجود تھے اور مشورے کے بعد یہ طے پایا کہ کونسل کے تمام امور کو جلد از جلد کمپیوٹرائز کر کے نظام میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنایا جائے گا۔حکومت نے واضح کیا کہ نئے اقدامات کا مقصد انسانی مداخلت کو کم سے کم کر کے فیصلوں میں بے ضابطگیوں کے امکانات ختم کرنا ہے۔ نرسنگ کونسل کی جانب سے سرٹیفیکیٹ، رجسٹریشن اور دیگر انتظامی کارروائیاں کمپیوٹرائز ہونے سے امیدواروں اور اہلکاروں کے لیے عمل تیز اور شفاف ہوگا۔وزیرِ صحت نے کہا کہ نرسنگ شعبہ صحت کے نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور ملک اس وقت نو لاکھ کی کمی کا سامنا کر رہا ہے جبکہ دنیا بھر میں تقریباً پچیس لاکھ کوالیفائیڈ نرسز کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔ اس کمی کو پورا کرنے اور معیار کو بلند کرنے کے لیے فوری اصلاحات ضروری ہیں۔سید مصطفیٰ کمال نے عہد کیا کہ نرسنگ شعبے کو جدید خطوط پر استوار کر کے بین الاقوامی معیار کے مطابق ترقی دی جائے گی اور اصلاحی اقدامات کے ذریعے کھوئی ہوئی ساکھ بحال کی جائے گی۔ حکومت کا کہنا تھا کہ شفافیت اور میرٹ پر مبنی نظام کے قیام سے عوام کا اعتماد بحال ہوگا اور پیشہ ورانہ معیار بہتر ہوگا۔
