قومی ادارہ برائے آفات نے سردیوں کی تیاریاں منظم کیں

newsdesk
2 Min Read
قومی ادارہ برائے آفات نے اسلام آباد میں سردیوں کے لیے انخلا اور سیاحتی حفاظت پر کوآرڈینیشن اجلاس کر کے اکتوبر ۲۰۲۵ تا جنوری ۲۰۲۶ کی حکمت عملی رکھی۔

قومی ادارہ برائے آفات نے اپنے قومی ایمرجنسی آپریشن سینٹر میں ایک کوآرڈینیشن کانفرنس میں سردیوں کی تیاریاں کا جامع جائزہ لیا جس کا مقصد اکتوبر ۲۰۲۵ سے جنوری ۲۰۲۶ تک ممکنہ موسمی خطرات کے تناظر میں بروقت ردِّعمل کو یقینی بنانا تھا۔ اجلاس میں ابتدائی انتباہ کی سطح چار کے پیغامات کے پیشِ نظر انتظامی صلاحیتیں اور وسائل کی دستیابی پر خاص بحث کی گئی تاکہ برف باری اور بلندی علاقوں میں سیاحتی سرگرمیوں کو محفوظ اور مستحکم بنایا جا سکے۔شرکاء نے وفاقی، صوبائی اور علاقائی سطح پر آفتی انتظامیہ کے اداروں، متعلقہ محکموں اور حفاظتی و ہنگامی خدمات کے درمیان مربوط رابطوں کو مضبوط کرنے پر زور دیا تاکہ ریسورسز کی فوری تقسیم، مواصلاتی تسلسل اور ہنگامی رسپانس کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔ اجلاس میں سیاحوں کے رواں سال ممکنہ اعلانیہ داخلے، رہائش کے انتظامات اور ہنگامی سہولیات کی پیشگی تیاریوں پر بھی تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔بلند و بالا اور برف زدہ سیاحتی مقامات میں فوری رسپانس کے لیے راستوں کی کلیئرنگ، طبی امداد کے مراکز کی دستیابی اور عارضی پناہ گاہوں کے انتظامات پر توجہ دی گئی تاکہ موسم کی خرابی کی صورت میں سیاحوں اور مقامی آبادی کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔ اسی سلسلے میں صوبائی آفتی انتظامیہ کے نمائندوں، متعلقہ محکموں اور ہنگامی خدمات نے اپنی ذمہ داریوں اور تعاون کے طریقِ کار واضح کیے۔اجلاس میں شریک اداروں نے ایک مربوط اور پیشگی منصوبہ بندی کی ضرورت کو تسلیم کیا جس سے عوامی تحفظ، تسلسلِ رابطہ اور سیاحتی سرگرمیوں کی حفاظت ممکن ہو سکے۔ شرکا نے موسمی انتباہات کے بروقت تبادلے، سہولیات کی مانیٹرنگ اور مشترکہ مشقوں کے ذریعے عملی تیاری کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔قومی ادارہ برائے آفات نے تمام فریقین کے ساتھ قریبی رابطہ اور مربوط حکمتِ عملی جاری رکھنے کا اعادہ کیا تاکہ موسمِ سرما کے دوران جان و مال کی حفاظت یقینی بنے اور معیشت کے حوالے سے حساس سیاحتی مقامات پر محفوظ ماحول برقرار رہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے