وزیرِ صحت سید مصطفیٰ کمال بطور مہمانِ خصوصی طبی آلات انجمن کی سالانہ میٹنگ میں شریک ہوئے اور شرکاء سے خطاب کیا۔ اس موقع پر وزیر نے صحت کے شعبے میں شفافیت اور معیار کی ضرورت پر زور دیا اور صنعت کے نمائندوں سے براہِ راست بات چیت کی۔
وزیرِ صحت نے کہا “پاکستان کو ترقی قرض سے نہیں، وسائل کی منصفانہ تقسیم سے ملے گی۔ قیادت کا اصل معیار ہمیشہ کردار رہا ہے۔” ان الفاظ نے اجلاس میں موجود شرکاء میں واضح اثر چھوڑا اور باہمی تعاون کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے بتایا کہ طبی آلات کی رجسٹریشن کا عمل اب صرف بیس دن میں مکمل ہو رہا ہے، جو صنعت میں شفافیت اور جدید بین الاقوامی معیارات کی طرف اہم قدم ہے۔ اس تبدیلی کو طبی آلات کی فراہمی اور مریضوں کے لیے معیار میں بہتری کے طور پر پیش کیا گیا۔
اجلاس کے دوران معروف ماہرین کو عمر بھر کے اعزازات سے نوازا گیا تاکہ طبی آلات کے شعبے میں خدمات کا اعتراف کیا جا سکے۔ اعزازات دینے کا عمل شعبے کے حوصلے کو بڑھانے اور معیار کے فروغ کے عزم کی علامت قرار دیا گیا۔
شرکاء نے رجسٹریشن کے جدید طریقہ کار اور شفافیت کے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ طبی آلات کے معیار میں بہتری سے صحت کے نظام کو مستقلاً فائدہ پہنچے گا۔ طبی آلات کے شعبے میں یہ پیش رفت آئندہ دور میں فروغِ صنعت اور مریضوں کے مفاد میں سنگِ میل ثابت ہو سکتی ہے۔
