لاہور میں بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی میں مالدیپ نیشنل یونیورسٹی کا وفد اپنے پہلے روز باضابطہ ملاقاتوں کے لیے پہنچا۔ وفد کی قیادت وائس چانسلر عائشہ شہناز آدم نے کی، جنہوں نے بیکن ہاؤس کی سینئر قیادت کے ساتھ بات چیت میں تعلیمی رجحانات اور مستقبل کے مشترکہ مواقع پر توجہ دی۔ملاقات میں دونوں اداروں کی سینئر مینجمنٹ نے جدید تعلیم کے تقاضوں، نصاب کی ہم آہنگی اور تحقیقی تعاون کے امکانات پر کھل کر تبادلہ خیال کیا۔ بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر مؤید یوسف بھی اس سیشن میں شریک تھے اور انہوں نے تعلیمی شراکت داری کے لیے ایک مضبوط فریم ورک کی ضرورت پر زور دیا۔ مالدیپ نیشنل یونیورسٹی کے وفد نے تعلیمی معیار اور طلبہ کی تربیت کے نئے طریقوں کے اطلاق پر گہری دلچسپی ظاہر کی۔دورے کے دوران وفد کو بیکن ہاؤس کے جدید لیبارٹریوں اور تحقیقی سہولتوں کا جامع دورہ بھی کروایا گیا جس نے دونوں طرف کے طلبہ اور اکیڈمک عملے کے درمیان قیمتی تبادلہ خیال کی راہ ہموار کی۔ طلبہ کے باہمی اجلاس میں تعلیمی تجربات، ورکشاپس اور مستقبل کے مشترکہ پروگرامز کے بارے میں مفید بات چیت ہوئی جس نے عملی اشتراک کے امکانات کو نمایاں طور پر تقویت دی۔یہ ملاقات اور تبادلہ خیال مالدیپ نیشنل یونیورسٹی اور بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی کے درمیان تعلیمی تعاون کے نئے باب کا آغاز قرار دیا جا سکتا ہے۔ دونوں اداروں نے مشترکہ منصوبوں، طلبہ اور اساتذہ کے تبادلوں اور تحقیق میں شراکت کے امکانات کو مضبوط بنانے کی جانب پیش رفت کے عزم کا اظہار کیا، جو پاکستان اور مالدیپ کے تعلیمی تعلقات کو آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔
