کراچی میں بیچی جانے والی نیکوٹین پاؤچز میں خطرناک فلیورز

newsdesk
7 Min Read
کراچی میں کیے گئے تجزیے میں نیکوٹین پاؤچز میں متنوع فلیور کیمیکلز پائے گئے، پالیسیاں نوجوانوں کو حفاظتی فائدہ دے سکتی ہیں۔

کراچی میں فروخت ہونے والے معروف فلیورڈ اورَل نیکوٹین پاؤچز کے پہلے تجزیے میں متعدد قانوناً بے ضابطہ فلیور کیمیکلز کی موجودگی سامنے آئی، جو کہ اکثر مینتھول سے ملا کر تیار کردہ تھے۔

تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ فلیورز کی وسیع اقسام مصنوعات کی کشش بڑھاتی ہیں اور نوجوانوں کو اپنی جانب مائل کرتی ہیں؛ اس لیے فلیورز اور مارکیٹنگ و تشہیر پر شرائط و پابندیاں پاکستان میں نوجوانوں کے استعمال کو کم کرنے میں مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں۔

کراچی: دنیا بھر میں اورَل نیکوٹین پاؤچز کی فروخت میں مسلسل اضافے کے پیش نظر، پاکستان میں ہونے والی نئی تحقیق نے کیمیاوی طور پر تیار کردہ مینتھول، پھلوں اور دیگر فلیورڈ امتزاج کی ایک وسیع رینج کو بے نقاب کیا ہے جو مصنوعات کی کشش بڑھانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ یہ تحقیق پالیسی سازوں کے لیے ایسے ممکنہ نکات فراہم کرتی ہے جو نیکوٹین کے استعمال میں کمی اور ملک بھر میں صحت عامہ میں بہتری کا باعث بن سکتے ہیں۔

یہ تجزیہ، جو کراچی میں فروخت ہونے والی Velo کی مصنوعات پر مرکوز تھا، انسٹیٹیوٹ فار گلوبل ٹوبیکو کنٹرول (IGTC)  جانز ہاپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ  اور پورٹ لینڈ اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین نے کیا، اور یہ تحقیقی مقالہ پیئر ریویوڈ جرنل ٹوبیکو کنٹرول | Tobacco Control میں شائع ہوا۔

IGTC کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر اور تحقیق کے شریک مصنف، کیون ویلڈنگ (PhD)، نے کہا: “تمباکو اور نیکوٹین مصنوعات پر ہونے والی موجودہ تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ فلیورز صارفین کی دلچسپی بڑھاتے ہیں اور نوجوانوں میں ان مصنوعات کو پہلی مرتبہ آزمانے کی ترغیب پیدا کر سکتے ہیں۔ فلیورز کی اس قدر وسیع مقدار اور مختلف امتزاج کا استعمال نوجوانوں تک نیکوٹین مارکیٹ کے پھیلاؤ کے حوالے سے تشویش پیدا کرتا ہے۔”

اورَل نیکوٹین پاؤچز چھوٹی  تھیلیاں ہوتی  ہیں جن میں پاؤڈر شدہ نیکوٹین بھری ہوتی ہے، اور انہیں مسوڑھوں اور اوپری ہونٹ کے درمیان منہ میں رکھا جاتا ہے، جہاں نیکوٹین براہِ راست خون کے دھارے میں جذب ہو جاتی ہے۔

دنیا کے معروف نیکوٹین پاؤچز زیادہ تر کثیرالملکی تمباکو کمپنیوں جیسے Velo (British-American Tobacco)، On! (Altria)، اور ZYN (Swedish Match)کی تیار کردہ نیکوٹین پاؤچز میں عموماً مختلف فلیور کیمیکلز، فلرز، مختلف اضافی اجزاء اور نیکوٹین کی متعدد طاقتیں شامل ہوتی ہیں۔

فلیورڈ نیکوٹین اور تمباکو مصنوعات—اور مجموعی طور پر نیکوٹین پاؤچز—کی قانونی ضابطہ کاری دنیا بھر میں
خاصی مختلف ہے۔ پاکستان میں ان مصنوعات کی فروخت، مارکیٹنگ اور تشہیر مجموعی طور پر قانوناً بے ضابطہ ہیں، اور فلیورڈ نیکوٹین اور تمباکو مصنوعات (بشمول پاؤچز) پر کوئی پابندی نافذ نہیں۔

اس تحقیق میں محققین نے 2022 کے دوران کراچی سے Velo کے دس مختلف اقسام کے اورَل نیکوٹین پاؤچز حاصل کیے۔ ڈیٹا کلیکٹرز نے خریداری کی قیمت درج کی اور ہر پیکج کی تصاویر بنائیں۔ بعد ازاں ان پاؤچز کا نیکوٹین اور 180 انفرادی فلیور کیمیکلز کے لیے کیمیائی تجزیہ کیا گیا۔

تجزیے سے معلوم ہوا کہ تمام برانڈ اقسام میں فلیور کیمیکلز کی قابلِ پیمائش مقدار موجود تھی، اور تمام 10 مصنوعات میں benzyl alcohol (چیری فلیور)، مینتھول، α-terpineol (الائچی فلیور)، اور carvone (منٹ فلیور) پائے گئے۔ مختلف مصنوعات میں پھلوں، مینتھول اور غیر-مینتھول/منٹ فلیور کیمیکلز کی مقدار میں نمایاں فرق سامنے آیا، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ فلیور کیمیکلز کی مختلف سطحیں اور امتزاج تیار کرنا برانڈ اقسام کی مارکیٹنگ کا مرکزی عنصر ہے۔

"پاکستانیوں کی صحت بہتر بنانے کے لیے نیکوٹین مصنوعات کے مارکیٹس کو کم کرنا ضروری ہے، چاہے تمباکو کی صنعت انہیں بڑھانے کے نئے طریقے تلاش کرتی رہے،” اِدارہ براۓ پائدار ترقی (SDPI) سے مُنسلِک سید علی واصف نقوی  نے کہا۔ "فلیور کیمیکلز ایسی پالیسیوں کا واضح ہدف فراہم کرتے ہیں جن کا اطلاق وسیع اور منصفانہ طور پر کیا جا سکتا ہے، اور ہمیں دیکھنا چاہیے کہ تمباکو اور نیکوٹین مصنوعات میں فلیورز اور اجزاء کی قانون سازی صحت کے تحفظ میں کس طرح معاون ہو سکتی ہے۔”

BAT نے رپورٹ کیا ہے کہ اس نے 2024 میں عالمی سطح پر 8.3 ارب نیکوٹین پاؤچز فروخت کیے جو 2022 میں فروخت ہونے والی مقدار سے دوگنے سے بھی زیادہ ہیں۔ محققین کے مطابق Velo کی فروخت اور مارکیٹنگ کم اور متوسط آمدنی والے ممالک، خصوصاً جنوبی ایشیا، میں عام ہے جہاں ان مصنوعات کی قانونی ضابطہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے۔

یورومانیٹر| Euromonitor کے مطابق، پاکستان میں نیکوٹین پاؤچز کی مقدار میں فروخت خاصی نمایاں ہے، اور 2023 میں Velo نے بغیر دھوئیں والے تمباکو، ای سگریٹ، اور گرم کیے جانے والے تمباکو مصنوعات میں 52.4% مارکیٹ شیئر حاصل کیاجو 2021 کے 25.6% سے دوگنے سے بھی زیادہ اضافہ ہے۔ BAT کے مطابق پاکستان دنیا بھر میں Velo کا تیسرا سب سے بڑا مارکیٹ مرکزی ملک تھا۔

ڈاکٹر ویلڈنگ نے مزید کہا: "یہ نتائج انڈونیشیا، فلپائن اور ویتنام میں IGTC کی سابقہ مطالعات سے مطابقت رکھتے ہیں، جہاں فلیور کیمیکلز کی انجینئرنگ کو تمباکو کی وسیع مارکیٹنگ حکمتِ عملیوں کے معاون عنصر کے طور پر دیکھا گیا۔ اگرچہ یورپ اور وسطی ایشیا کے بعض ممالک میں نیکوٹین پاؤچز سے متعلق پالیسیاں مضبوط ہو رہی ہیں، پاکستان اور جنوب و جنوب مشرقی ایشیائی مارکیٹس اب بھی ان مصنوعات کے لیے سازگار ہیں۔ اورَل نیکوٹین پاؤچز میں فلیور کیمیکلز اور نیکوٹین سطحوں کی قانون سازی نقصان دہ تمباکو مصنوعات کے پھیلتے ہوئے استعمال کو روکنے کے لیے ایک مؤثر پالیسی حکمتِ عملی ہے۔”

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے