چیف کمشنر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیرِ صدارت منگل کے روز سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس کا مقصد وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنانا اور سیکورٹی کو فول پروف کرنا تھا۔اجلاس میں انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد سید علی ناصر رضوی، سی ڈی اے بورڈ ممبران، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ڈی جی اسلام آباد سیف سٹی، ڈی آئی جی آپریشنز اور اسلام آباد پولیس، سی ڈی اے اور آئی سی ٹی کے سینئر افسران نے شرکت کی اور شہر کی حفاظتی حکمتِ عملیوں پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ جرائم کی روک تھام اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فول پروف انتظامات کیے جائیں گے۔ محمد علی رندھاوا نے اسلام آباد پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی سرکردہ کاوشوں کو سراہا اور واضح کیا کہ شہریوں کی جان، مال اور عزت کا تحفظ اولین ترجیح ہے جس کے لیے کوئی کمی برداشت نہیں کی جائے گی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ شہر کی تمام مرکزی شاہراہیں اور سڑکیں ٹریفک کے لیے مکمل طور پر کھلی ہیں اور کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں، جبکہ کسی قسم کی رکاوٹ یا غیر معمولی صورت حال رپورٹ نہیں ہوئی۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ عوامی نقل و حرکت میں رکاوٹ نہ آئے اور حفاظتی انتظامات بیک وقت جاری رہیں۔شرکائے اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سیف سٹی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تمام شاہراہوں، مرکزی مقامات اور سیکٹرز کی نگرانی کا جامع میکنزم قائم کیا گیا ہے، جہاں تربیت یافتہ عملہ چوبیس گھنٹے موجود رہ کر نگرانی اور فوری ردِ عمل کو یقینی بنا رہا ہے۔ ہنگامی ردِ عمل کے وقت کو کم سے کم کرنے اور بروقت کارروائی کے طریقہ کار کو مزید موثر بنانے پر بھی اتفاق رائے پایا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ داخلی و خارجی راستوں پر سی سی ٹی وی نگرانی کو مؤثر بنایا جائے گا اور شہر میں گشت و پٹرولنگ میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ امن و امان برقرار رکھنے میں تیزی آئے۔ سربراہان نے زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے کی ہدایت کی اور پولیس گشت، اسنیپ چیکنگ، کیمروں کے ذریعے مسلسل مانیٹرنگ اور متعلقہ اداروں کے درمیان مربوط کارروائی بڑھانے کے اقدامات جلد از جلد نافذ کرنے کی ہدایات جاری کیں تاکہ وفاقی دارالحکومت میں ہر قیمت پر شہریوں کے جان و مال اور عزت کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
