اسلام آباد میں سی ڈی اے کی زیر نگرانی ترقیاتی منصوبے تیز رفتاری سے جاری ہیں، جبکہ شہر میں سہولیات کی فراہمی اور خوبصورتی کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مختلف ترقیاتی منصوبوں کی رفتار کو مزید تیز اور مؤثر بنایا جائے گا، جبکہ فائر، ریسکیو اور ایمرجنسی سروسز کو اپ گریڈ کرنے کے ساتھ نئے سپورٹس کمپلیکس بھی تعمیر کیے جائیں گے۔
اجلاس میں سی ڈی اے کے متعدد ترقیاتی پراجیکٹس، جن میں شاہین چوک انڈر پاس، کشمیر چوک، ٹی چوک انڈر پاس، فیض آباد انٹرچینج کی توسیع، پاک سیکریٹریٹ کی اپ لفٹنگ، اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب، ماڈل نرسری کو گارڈینا حب میں تبدیل کرنا، 25 کرکٹ اور 25 فٹبال گراؤنڈز کے لیے جگہ کی تخصیص، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ میں بہتری، اسلام آباد ماڈل جیل کی تعمیر اور مزید پولیس اسٹیشنز کے قیام سمیت دیگر منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ ہدایت دی گئی کہ ان منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ لاگت بھی کم رکھی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ منصوبے مکمل ہوں۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ شہریوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنا اولین ترجیح ہے۔ شہر کی مرکزی شاہراہوں کی اپ گریڈیشن، انڈر پاسز کی تعمیر اور پارکس و اسپورٹس گراؤنڈز کی بہتری کے لیے بھرپور اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ نئے فٹبال اور کرکٹ گراؤنڈز کی بحالی، پیڈل کورٹس کا قیام اور پیدل چلنے والوں کے لیے پلوں کی اپ گریڈیشن بھی ان منصوبوں میں شامل ہے۔
شہر کی تمام مرکزی شاہراہوں پر جدید اور خوبصورت لائٹس نصب کرنے، لینڈ اسکیپنگ اور ہارٹیکلچر ورکس کا فیصلہ کیا گیا۔ اس سلسلے میں خصوصی کمیٹی نے اہم شاہراہوں کا سروے بھی مکمل کر لیا ہے جبکہ ہدایت دی گئی ہے کہ تمام ترقیاتی کاموں میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
اجلاس میں سی ڈی اے ماڈل نرسری کو گارڈینا حب میں تبدیل کرنے اور وہاں مختلف پودوں اور پھولوں کی فراہمی کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔ ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو جدید خطوط پر استوار کرنے، نئے آلات اور تربیت یافتہ افراد کی تعیناتی اور این ڈی ایم اے سے کوآرڈینیشن کے لیے نیز فائر ایمرجنسی سینٹرز کے قیام کی بھی ہدایت کی گئی۔ نیشنل پارک میں آگ کی روک تھام کے لیے فائر پوسٹس قائم کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔
چیئرمین سی ڈی اے نے تمام ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت اور معیار کو یقینی بنانے کے لیے تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کو جدید اور مثالی دارالحکومت بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور ان منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
