گوگل نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے مشین لرننگ ماڈلز کی تیاری اور بہتری کے لیے نیا ایجنٹ "ایم ایل ای-اسٹار” متعارف کرادیا ہے۔ اس جدید ٹول کی خاص بات یہ ہے کہ یہ بغیر کسی انسانی مداخلت کے خودکار طور پر ماڈلز تیار، جانچ، اور بہتر بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس سے مشین لرننگ انجینئرنگ کے عمل میں انقلاب آگیا ہے۔
ایم ایل ای-اسٹار نے عالمی سطح پر ہونے والے ایم ایل ای بینچ لائٹ کیگل مقابلوں میں نمایاں کارکردگی دکھائی ہے۔ اس نے 63 فیصد مقابلوں میں تمغے جیتے جن میں سے 36 فیصد گولڈ میڈلز تھے۔ اس سے پہلے کے ماڈلز کے مقابلے میں یہ کامیابی نمایاں اضافہ ہے، کیونکہ گزشتہ ماڈلز صرف 25.8 فیصد مقابلوں میں ہی کامیاب ہو پاتے تھے۔
ایک اور اہم خصوصیت یہ ہے کہ ایم ایل ای-اسٹار پرانے ماڈلز جیسے ریس نیٹ پر انحصار نہیں کرتا بلکہ ویب سرچ کے ذریعے خود بخود جدید ماڈلز مثلاً ایفیشنٹ نیٹ اور وژن ٹرانسفارمر کی تلاش کرلیتا ہے۔ اس طرح مشین لرننگ ایجنٹس کو تازہ ترین تکنیکی جدتوں سے آراستہ رہنے میں مدد ملتی ہے۔
اس ایجنٹ میں تین حفاظتی ماڈیول بھی شامل کیے گئے ہیں جو عام AI خامیوں جیسے ڈیٹا لیک ہونا، ڈیٹا کے غلط استعمال یا کوڈ کی غلطی کو وقت پر دریافت اور درست کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ ماڈیولز بڑی لینگویج ماڈلز کی خودساختہ خبروں یا غلطیوں کو بھی خودکار طور پر درست کرتے ہیں۔
گوگل نے ایم ایل ای-اسٹار کا مکمل کوڈ اوپن سورس کے طور پر جاری کردیا ہے، جسے ڈویلپرز ایجنٹ ڈیولپمنٹ کٹ کے ذریعے فوراً استعمال کر سکتے ہیں۔ اس اقدام سے زیادہ لوگوں کو مشین لرننگ انجینئرنگ تک رسائی حاصل ہوسکے گی۔
ایم ایل ای-اسٹار خودکار ویب اپڈیٹس کے ذریعے مستقبل کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ رہتا ہے، یعنی جیسے ہی مشین لرننگ میں کوئی نئی پیش رفت سامنے آتی ہے تو یہ ایجنٹ فوری طور پر اس نئے علم کو اپنا لیتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ اوزار مشین لرننگ انجینئرنگ کو زیادہ ذہانت کے ساتھ کوڈ بہتر بنانے اور انٹیلیجنٹ ویب انٹیگریشن کے ایک نئے دور میں داخل کر رہا ہے۔
