پی ایم ڈی سی کی غیر منصفانہ پالیسی پر غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس کا احتجاج، ایم این اے شاہدہ رحمانی نے ایف ایم جیز کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا
اسلام آباد – غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس (FMGs) نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) کی جانب سے پروویژنل لائسنس کے اجرا پر اچانک پابندی کو غیر منصفانہ اور امتیازی قرار دیتے ہوئے شدید احتجاج کیا ہے۔ اس فیصلے سے ہزاروں ڈاکٹرز کے کیریئرز خطرے میں پڑ گئے ہیں۔ رکنِ قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی نے ایف ایم جیز کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کو قانونی اور انتظامی سطح پر اٹھائیں گی تاکہ نوجوان ڈاکٹروں کو ان کا حق مل سکے۔
اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں ڈاکٹر رفی شیر کی قیادت میں ایف ایم جیز کے وفد نے ایم این اے شاہدہ رحمانی سے ملاقات کی، جس میں پی ایم ڈی سی کے اس فیصلے پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا کہ کرغیزستان، چین، ازبکستان، روس، جارجیا، اور قازقستان جیسے ممالک سے فارغ التحصیل پاکستانی طلبہ کو لائسنس دینے سے روک دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر رفی شیر نے بتایا کہ پی ایم ڈی سی کی نئی فہرست میں صرف امریکہ اور برطانیہ کی یونیورسٹیاں شامل ہیں جبکہ دیگر ممالک سے میڈیکل ڈگری حاصل کرنے والے ہزاروں طلبہ کو غیر منصفانہ طور پر خارج کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک چار ہزار سے زائد گریجویٹس متاثر ہو چکے ہیں جبکہ تقریباً چالیس ہزار طلبہ مستقبل میں اسی بحران کا سامنا کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر رفی شیر نے پی ایم ڈی سی پر الزام عائد کیا کہ ادارہ غیر ضروری الزامات اور غیر مستند بیانات کے ذریعے غیر ملکی گریجویٹس کو بدنام کر رہا ہے اور ان کے پیشہ ورانہ مستقبل کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
ایم این اے شاہدہ رحمانی نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ پارلیمنٹ اور متعلقہ وزارتوں میں اس معاملے کو بھرپور انداز میں اٹھائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ “وہ ڈاکٹرز جو بیرونِ ملک مستند اداروں سے تعلیم حاصل کر کے واپس پاکستان آئے ہیں، انہیں عزت اور انصاف دیا جانا چاہیے، نہ کہ نااہلی کے بہانے مسترد کیا جائے۔”
بعد ازاں ایف ایم جیز ایسوسی ایشن کے ارکان نے ڈاکٹر رفی شیر کی سربراہی میں ایک اجلاس منعقد کیا جس میں پی ایم ڈی سی کی پالیسیوں کے اثرات اور مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔ شرکاء نے مطالبہ کیا کہ تمام تسلیم شدہ بین الاقوامی اداروں کے گریجویٹس کو پروویژنل لائسنس کے اجرا کا حق بحال کیا جائے اور فیصلے میرٹ، شفافیت اور عالمی معیار کے مطابق کیے جائیں۔
ڈاکٹر رفی شیر نے کہا:
“پی ایم ڈی سی کی غیر منصفانہ پالیسی نہ صرف ہزاروں ڈاکٹرز کے مستقبل کو تباہ کر رہی ہے بلکہ پاکستان کے میڈیکل سسٹم پر عوامی اعتماد کو بھی مجروح کر رہی ہے۔ ہم انصاف اور شفافیت کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔”
ایف ایم جیز کمیونٹی نے حکومت اور پی ایم ڈی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنی پالیسیوں پر نظرِ ثانی کرے، بین الاقوامی اداروں سے حاصل شدہ ڈگریوں کو تسلیم کرے، اور متاثرہ گریجویٹس کے لیے لائسنسنگ کا عمل بحال کرے۔
