ڈپٹی اسپیکر کی جرمن پارلیمانی وفد سے ملاقات

newsdesk
3 Min Read
اسلام آباد میں ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ نے جرمن پارلیمانی وفد سے ملاقات میں پارلیمانی اور اقتصادی تعاون مضبوط کرنے پر تبادلۂ خیال کیا

اسلام آباد میں ۲۸ اکتوبر ۲۰۲۵ کو قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ نے جرمن پارلیمانی وفد سے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی بات کی۔ ملاقات میں جرمن پارلیمنٹ کی رکن دریا ترک ناخبور اور پاکستان میں تعینات جرمنی کی سفیر اینا لیپل بھی شریک تھیں اور دونوں طرف سے پارلیمانی رابطوں کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ڈپٹی اسپیکر نے گفتگو میں واضح کیا کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور جرمنی نے تعلیم، توانائی، ماحول، ہنر مندانہ تربیت اور صنعتی ترقی کے شعبوں میں اہم تعاون فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے شعبوں میں تعاون کو مزید منظم اور بڑھایا جانا چاہیے تاکہ عوامی فائدہ اور اقتصادی اشتراک کو آگے بڑھایا جا سکے۔ملاقات کے دوران پارلیمانی روابط کی مضبوطی پر خاص توجہ دی گئی اور بتایا گیا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان پارلیمانی دوستی گروپ دونوں ملکوں کے نمائندوں کے درمیان براہِ راست رابطے کے ذریعے اعتماد کو فروغ دینے میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ تجارتی تعلقات کو وسیع کرنے، صنعت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور قابلِ تجدید توانائی اور تکنیکی تربیت کے شعبوں میں تعاون پر عمل درآمد ضروری ہے۔جرمن پارلیمانی وفد کی قیادت کرنے والی دریا ترک ناخبور نے پاکستان کی پارلیمنٹ کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ جرمنی پارلیمانی سفارت کاری کو اہمیت دیتا ہے۔ سفیر اینا لیپل نے بھی دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور پارلیمانی روابط کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش دہرائی اور مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ڈپٹی اسپیکر نے مہمان وفد کا شکریہ ادا کیا اور اس ملاقات کو دونوں ممالک کے تعلقات میں نئے باب کے آغاز کے طور پر قرار دیا۔ ملاقات کے اختتام پر شرکاء نے باہمی تبادلوں اور پارلیمانی وفود کی دوروں کے ذریعے عوامی سطح پر تعلقات کی گہرائی بڑھانے پر اتفاق کیا جس سے مستقبل میں جرمن پارلیمانی وفد کے ساتھ تعاون کے نئے مواقع پیدا ہونے کی توقع ظاہر کی گئی۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے