لاہور میں چینی زرعی مشینری ساز کمپنیوں کے وفد نے زراعت ہاؤس کا دورہ کیا اور وزیر زراعت پنجاب سید اشیق حسین کرمانی اور سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی ساہو کے ساتھ اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں پنجاب میں جدید زرعی مشینری کی پیداوار کے لیے پلانٹس قائم کرنے اور مقامی سطح پر ساز و سامان کی تیاری کے امکانات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں زرعی مشینری کے مقامی سازی کے طریقہ کار اور صنعتی سرمایہ کاری کے معیاری تقاضوں پر بھی بات چیت ہوئی۔وزیر زراعت نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے وژن کے مطابق فصلوں میں میکانائزیشن کو فروغ دینے کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں اور اس سلسلے میں چینی کمپنیوں کو خصوصی مراعات اور سہولتیں دی جائیں گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب ملک کی زرعی پیداوار میں ۷۰ فیصد حصہ ڈالتا ہے، گزشتہ دو سال میں زرعی مشینری پر ۳۵ ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں اور کسانوں کو جدید مشینری ۶۰ فیصد سبسڈی پر فراہم کی جا رہی ہے۔سیکرٹری زراعت نے کہا کہ چین جدید زرعی ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما ہے اور پنجاب میں زرعی صنعت کے فروغ کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چینی کمپنیوں کے ساتھ مربوط ترقیاتی معاہدات یعنی مفاہمتی یادداشتیں حتمی مراحل میں ہیں جو زرعی مشینری کی مقامی پیداوار کو ممکن بنائیں گی۔چینی وفد نے پنجاب میں جدید معیار کے فیکٹریاں قائم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی اور بتایا کہ ان کی کمپنیوں کی مشینری ۲۵ ممالک میں برآمد ہوتی ہے۔ وفد نے کہا کہ مقامی طور پر تیار کی جانے والی مشینری کسانوں کی خریداری کی صلاحیت اور مقامی زرعی ضروریات کے مطابق ڈیزائن کی جائے گی تاکہ زرعی مشینری کی دستیابی اور استعمال میں اضافہ ممکن ہو سکے۔ ملاقات کے دوران تکنیکی تعاون، سرمایہ کاری کے فروغ اور مقامی صنعت کی استعداد کار بڑھانے کے نکات پر اتفاق رائے پیدا ہوا۔
