اسپارک نے ملتان میں یورپی یونین کی مالی معاونت اور سنٹر برائے بچوں کے حقوق و کاروبار کے اشتراک سے ۳۰ اکتوبر ۲۰۲۵ کو بچوں کے حقوق کا ایکشن ہب باضابطہ طور پر قائم کیا۔ یہ قدم ٹیکسٹائل اور چمڑے کی صنعتوں میں انسانی حقوق کی ذمہ داری، کارپوریٹ احتساب اور بچوں کے تحفظ کو مضبوط کرنے کی کوششوں کو آگے بڑھاتا ہے۔اس اقدام کو ملک میں دوسرے ایکشن ہب کے طور پر پیش کیا گیا ہے، جو پہلے کراچی میں ۲۵ ستمبر ۲۰۲۵ کو لانچ کیا گیا تھا اور اب ملتان میں اس کا دوسرا مرکز قائم ہوا ہے۔ عمل درآمد اور نگرانی کے لیے مقامی شراکت دار اداروں، سرکاری نمائندوں اور نجی شعبے کے مابین تعاون کو مرکزی اہمیت دی گئی ہے۔تقریب میں جیرون ولمز، سربراہ تعاون، یورپی یونین پاکستان نے ویڈیو پیغام کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کیا جبکہ قاضی اسد بطور ریجنل ڈائریکٹر ٹی وی ٹی اے پنجاب، سدرا بختاور شیخ بحیثیت نمائندہ ملتان چیمبر آف کامرس، علی عمر تیپو بطور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان اور سہیل محمود سابق صدر پاکستان گنرز ایسوسی ایشن نے شرکت کی۔ ان کے علاوہ مقامی سرکاری، سول سوسائٹی اور نجی شعبے کے متعدد نمائندے بھی موجود تھے۔یہ مرکز صنعتوں کو تعمیل مضبوط کرنے، سپلائی چین میں شفافیت اور احتساب بڑھانے اور نوجوانوں کو باعزت اور محفوظ روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے رہنمائی اور تعاون فراہم کرے گا۔ ہب کا مقصد مقامی سطح پر مسائل کی شناخت، پالیسی میٹنگز اور تربیتی پروگرامز کے ذریعے بچوں کے حقوق کی حفاظت کو عملی شکل دینا ہے۔ملتان میں قائم ہونے والا یہ پلیٹ فارم مقامی صنعت کاروں کو بہتر طریقہ کار اپنانے، ملازمت کے مقامات پر حفاظتی اقدامات اور ریسپانسبل بزنس پریکٹسز کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوگا۔ اس سے نہ صرف کمپنیز کی ذمہ داری میں اضافہ متوقع ہے بلکہ نوجوان مزدوروں کے لیے محفوظ اور باعزت مواقع بھی فروغ پائیں گے۔حتمی طور پر اس اقدام سے علاقائی سطح پر بچوں کے حقوق کی آگاہی میں اضافہ اور صنعتی سلسلوں میں سماجی ذمہ داریوں کا نفاذ ممکن بننے کی امید کی جا رہی ہے، جبکہ مقامی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کے ذریعے مستقل اصلاحات لانے کی راہ ہموار ہوگی۔
