پاکستان میں بچوں کے تحفظ کے لئے پارلیمانی کاوشیں

newsdesk
2 Min Read

اسلام آباد میں پارلیمانی کاکس برائے بچوں کے حقوق اور پائیدار سماجی ترقی تنظیم (ایس ایس ڈی او) کے درمیان پارلیمنٹ ہاؤس میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان میں بچوں کے تحفظ سے متعلقہ سنگین مسائل جیسے کہ بچوں کی اسمگلنگ، مزدوری، بھیک منگوانا اور جنسی و جسمانی تشدد پر غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس کے شرکاء نے اتفاق کیا کہ ان مسائل کے تدارک کے لیے باہمی ہم آہنگی اور شواہد پر مبنی حکمت عملی اپنانا ضروری ہے۔

اجلاس کی صدارت پارلیمانی کاکس کی کنوینر ڈاکٹر نکہت شکیل خان نے کی، جبکہ نیشنل اسمبلی سیکریٹریٹ سے سید شمون ہاشمی، مس مینائل خان، سید حاذق بخاری اور عفت پرویز بھی شریک تھے۔ ایس ایس ڈی او کے وفد کی قیادت سید کوثر عباس نے کی، ان کے ہمراہ محمد شاہد خان، مریم جواد اور امامہ میر بھی شامل تھے۔

ملاقات میں دونوں اداروں نے اس بات پر زور دیا کہ بچوں کے استحصال جیسے مسائل کی حقیقت، رجحانات اور پالیسی میں موجود خامیوں کی نشاندہی کے لیے ایک مشترکہ رپورٹ تیار کی جائے اور اس رپورٹ کی روشنی میں عملی اقدامات لیے جائیں۔ اس رپورٹ کی مدد سے قانون سازی، پالیسی اقدامات اور عوامی شعور اجاگر کرنے کی مہمات میں رہنمائی مل سکے گی۔

ڈاکٹر نکہت شکیل خان نے کہا کہ بچوں کا تحفظ صرف اخلاقی ذمہ داری نہیں بلکہ قومی ترجیح ہے۔ ہمیں یہ بات یقینی بنانی چاہیے کہ پاکستان کے کسی بھی بچے کے ساتھ استحصال یا بدسلوکی نہ ہو۔

اجلاس میں شراکت داروں نے اُمید ظاہر کی کہ دونوں اداروں کے درمیان تعاون سے بچوں کے حقوق کے تحفظ کو مضبوط بنانے، موثر پالیسی سازی اور مثبت معاشرتی تبدیلی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے