آذربائیجان کا پانچواں یومِ فتح – ملک اور خطے کے لیے ایک نئے دور کا آغاز

newsdesk
5 Min Read
آذربائیجان کی فتح کی پانچویں سالگرہ، ۸ نومبر ۲۰۲۰ کی آزادی، علاقائی استحکام، پاکستان کی حمایت اور امن معاہدے کی پیش رفت

آذربائیجان کا پانچواں یومِ فتح – ملک اور خطے کے لیے ایک نئے دور کا آغاز

تحریر: محمد علی ٹیپو

اس سال آذربائیجان کی 44 روزہ وطنِ جنگ میں شاندار فتح کی پانچویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ 8 نومبر 2020 کو آذربائیجان کی بہادر افواج نے اپنی مقبوضہ سرزمینوں کو آزاد کروا کر قوم کی 30 سالہ جدائی اور آرزو کا خاتمہ کیا۔ اس تاریخی دن کو، جو آذربائیجان اور پورے خطے کے لیے ایک نئے دور کا آغاز قرار دیا جاتا ہے، آذربائیجان کے صدر جناب الہام علییف کے حکم کے مطابق ’’یومِ فتح‘‘ کے طور پر منایا جاتا ہے۔

اگرچہ آرمینیا کی جارحیت اور طویل قبضے نے آذربائیجان کو معاشی، سماجی اور انسانی لحاظ سے شدید نقصان پہنچایا، پھر بھی آذربائیجان نے ہمیشہ تنازع کو پُرامن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کی۔ تاہم، آرمینیا نے غیر قانونی قبضہ برقرار رکھتے ہوئے مذاکرات کو سبوتاژ کیا اور اشتعال انگیز بیانات جیسے ’’نئی جنگیں نئی زمینوں کے لیے‘‘ اور ’’قرہ باغ آرمینیا ہے‘‘ کے ذریعے امن عمل کو ناکام بنایا۔

27 ستمبر 2020 کو آرمینیا کی جانب سے بڑے پیمانے پر حملے کے بعد آذربائیجان کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنے دفاع کا حق استعمال کرنا پڑا۔ اسی روز شروع ہونے والا جوابی آپریشن ’’وطن کی جنگ‘‘ کہلایا، جو 44 دن بعد ایک تاریخی فتح پر منتج ہوا۔

آرمینیا نے دورانِ جنگ شہری آبادی کو نشانہ بنایا اور گنجان آباد علاقوں جیسے گنجہ، بردہ اور تَرتَر میں عام شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کیے۔ مگر آذربائیجان کی بہادر افواج کی ثابت قدمی اور سپہ سالارِ اعلیٰ کی قیادت میں جبرائیل، فضولی، زنگیلان، قبادلی اور شوشہ جیسے تاریخی و علامتی شہروں سمیت 300 سے زائد بستیاں آزاد کرائی گئیں۔ ان فتوحات کے نتیجے میں آغدام، کلبجر اور لاچین کے اضلاع بغیر ایک گولی چلائے آذربائیجان کے کنٹرول میں واپس آئے — یوں مجموعی طور پر 700 سے زائد علاقے دوبارہ متحد ہو گئے۔

اس طرح آذربائیجان کی علاقائی سالمیت بحال ہوئی اور ملک نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1993 کی چاروں قراردادوں (822، 853، 874، 884) کو خود نافذ کر کے اپنی خودمختاری کا عملی مظاہرہ کیا۔

19-20 ستمبر 2023 کو آذربائیجان نے غیر قانونی آرمینی افواج کے خاتمے اور اپنی مکمل خودمختاری کی بحالی کے لیے صرف 24 گھنٹوں میں انسدادِ دہشت گردی کارروائیاں کیں۔

پاکستان نے ہمیشہ آذربائیجان کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی حمایت کی ہے۔ آذربائیجان کی وطن کی جنگ کے دوران پاکستان کا دوٹوک اور اصولی مؤقف، اور سیاسی و اخلاقی تعاون، دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

تاریخی فتح کے بعد آذربائیجان نے قرہ باغ اور مشرقی زنگی زُر میں وسیع پیمانے پر تعمیرِ نو اور ترقیاتی منصوبے شروع کیے۔ اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبے تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں اور ہزاروں افراد اپنی آبائی سرزمینوں پر واپس لوٹ رہے ہیں۔

آذربائیجان ہمیشہ خطے میں امن، استحکام اور ترقی کا خواہاں رہا ہے۔ اس سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ 8 اگست 2025 کو آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان واشنگٹن میں امریکہ کی موجودگی میں ایک مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے گئے — یہ دونوں ممالک کے درمیان طویل تنازع کے خاتمے کی سمت ایک تاریخی قدم ہے۔ اس مجوزہ امن معاہدے سے نہ صرف جنوبی قفقاز بلکہ پورے خطے میں خوشحالی کے نئے دروازے کھلنے کی توقع ہے۔

آج آذربائیجان کے عوام اپنے اُن شہداء کو عقیدت و احترام سے یاد کرتے ہیں جنہوں نے وطن کی سالمیت کے لیے جانیں قربان کیں۔ قوم اپنے جنگی ہیروز کے لیے صحت، ترقی اور خوشحالی کی دعا کرتی ہے اور پورے خطے و دنیا کے لیے امن و سکون کی خواہش کا اظہار کرتی ہے۔

English : https://islamabadmail.com/azerbaijan-victory-new-era/

Share This Article
1 تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے