راولپنڈی میں سماجی رہنماؤں اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے ترقی پسند فلاحی تنظیم کے صدر محمد عامر صدیقی نے کہا کہ یوم تاسیس آزادی کی عظیم نعمت کی یاد دہانی ہے اور اس دن کو ہر سال اس عزم کے ساتھ منایا جاتا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی مکمل آزادی تک جدوجہد کو اولین ترجیح دی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ آزاد جموں و کشمیر کا یوم تاسیس 24 اکتوبر 1947 کو منایا جاتا ہے اور اس سال اس دن کی 78ویں سالگرہ ہے۔ یوم تاسیس کے موقع پر کارکنوں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنا ہمارا مذہبی اور اخلاقی فرض ہے اور آزادی کے حصول تک جدوجہد جاری رہے گی۔محمد عامر صدیقی نے بھارت کی پانچ اگست کو آرٹیکل 370 اور 35۔اے کی منسوخی کو اقوامِ متحدہ کی قرار دادوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدام متنازع حیثیت کو ختم کرنے کی ایک شرمناک کوشش تھی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی غیر قانونی فوجی محاصرہ اب 2272 واں دن ہے جو کشمیری عوام کی مشکلات میں اضافہ کا سبب بنا ہوا ہے۔سماجی رہنما نے کہا کہ اقوامِ متحدہ نے کشمیریوں کو آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کا وعدہ کیا تھا تاکہ وہ اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کرسکیں، اور یہی وعدہ آج بھی کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی بنیاد ہے۔ یوم تاسیس کے موقع پر انہوں نے عالمی برادری اور خاص طور پر اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کیا کہ مظلوم کشمیری عوام کے حقوق کے لیے مضبوط اور موثر آواز اٹھائی جائے۔خطاب میں انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اپنی سیاسی، سماجی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا اور ظلم و جبر کے اس دور کے خاتمے کے بعد ہی کشمیری عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکیں گے۔ یوم تاسیس کے موقع پر یوم تاسیس کی یاد تازہ کرتے ہوئے کارکنوں میں عزم اور یکجہتی کی اپیل کی گئی۔
