پاکستان نے غزہ میں تازہ حملوں کی اطلاعات اور شہری ہلاکتوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ حکومت نے ان کارروائیوں کو نہ صرف انسانی جانوں کے ضیاع کے طور پر دیکھا بلکہ انہیں خطے میں امن کوششوں کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا گیا ہے۔دفترِ خارجہ نے واضح انداز میں کہا کہ یہ واقعات بین الاقوامی قانون اور حالیہ طے پائے غزہ امن معاہدہ کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ ایسے عمل سے عالمی سطح پر امن کی کوششیں کمزور ہوں گی اور تنازع کے حل کے امکانات متاثر ہوں گے۔پاکستان بین الاقوامی برادری سے فوری طور پر مداخلت کر کے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے۔ فورسز کی جانب سے جاری حملوں کو روکنا ضروری ہے تاکہ شہری حفاظت اور انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔ غزہ امن معاہدہ کے احترام کو یقینی بنانا خطے میں پائیدار امن کے لیے ناگزیر قرار دیا گیا ہے۔پاکستان نے اپنی مستقل پالیسی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا حل ایک آزاد، خودمختار، قابلِ عمل اور مربوط ریاستِ فلسطین کی بنیاد پر ہونا چاہیے جو قبل از جون ۱۹۶۷ سرحدوں پر مبنی ہو اور القدس الشریف اس کا دارالحکومت ہو۔ یہ موقف بین الاقوامی قانون اور اقوامِ متحدہ کے اصولوں کے عین مطابق ہے۔اسلام آباد، ۲۹ اکتوبر ۲۰۲۵
