ڈاکٹر سیدہ رشیدہ بتول نے دوحہ میں منعقدہ جنوبی ممالک کی صحت پالیسی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ بطور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اسلام آباد انہوں نے ملک کی عوامی صحت کے استحکام کے حوالے سے حکمت عملی پیش کی اور بین الاقوامی فورم پر پاکستان کے تجربات شیئر کیے۔انہوں نے بتایا کہ عالمی مالی وسائل میں تبدیلیوں کے باوجود عوامی صحت کے پروگراموں کو جاری رکھنے کے لیے موثر منصوبہ بندی ضروری ہے۔ ان کے حوالے سے پاکستان کے تجربے میں وسیع حفاظتی پروگرام کو بطور کیس اسٹڈی پیش کیا گیا، جس میں خدمات کا انضمام اور مختلف سطحوں پر مشترکہ مالی معاونت کے عملی نمونے دکھائے گئے۔ یہ نقطۂ نظر خدمات کی کوریج بڑھانے اور وسائل کے بہتر استعمال کے لیے مرکزی حیثیت رکھتا ہے، جس سے عوامی صحت کے پروگرام زیادہ پائیدار ہو سکتے ہیں۔اجلاس میں بحران کے دوران رابطہ کاری کو بھی کلیدی عنصر قرار دیا گیا۔ ڈاکٹر بتول نے کہا کہ بحران میں ابلاغ اور بروقت پیغامات صحت کے نظام کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ عوامی اعتماد برقرار رکھنے اور خدمات کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے واضح مواصلاتی حکمت عملی لازمی سمجھی گئی۔ اس توقع کے ساتھ کہ بہتر ابلاغ کے ذریعے عوامی صحت کے مؤثر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ان کی پیش کش نے پاکستان کے عوامی صحت کے استحکام کے تئیں عزم کو واضح کیا اور بین الاقوامی شراکت داریوں کے ذریعے مزید عملی اقدام کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اجلاس کے دوران پیش کیے گئے تجربات اور سفارشات پاکستان میں عوامی صحت کی پائیداری کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہونے کی امید رکھتے ہیں۔
