حکومت نے گزشتہ سال یعنی ٢٠٢٥ کے حجاج کرام کی بچت کی رقم واپس کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے اور اس ضمن میں عازمینِ حج کے لیے کئی سہولیات میں بہتری کا اعلان کیا گیا ہے۔ وزارتِ مذہبی امور نے بتایا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایات اور سعودی حکام کے تعاون سے حج کے انتظامات کو بہتر بنایا گیا تاکہ یہ مقدس فریضہ آرام اور آسانی کے ساتھ ادا ہو سکے۔ اس کوشش میں سعودی وزیرِ حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق بن ربیعہ، نائب وزیر حسن مناخرہ اور سعودی سفیر نوّاف سعید المالکی کا اہم تعاون رہا ہے جن کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔ رقم واپسی کے عمل اور دیگر انتظامات کے بارے میں تمام تر اطلاعات عازمین کو باقاعدہ فراہم کی جائیں گی۔مکہ مکرمہ اور منیٰ میں رہائش اور سہولیات کی بہتری کے تحت گزشتہ سال منیٰ کے خیموں میں ایئرکنڈیشن، فولڈنگ میٹرس اور چپسم وال جیسی اضافی سہولیات متعارف کروائی گئیں جو آئندہ حج میں بھی دستیاب رہیں گی۔ عازمین کی ہر قدم رہنمائی کے لیے حج ناظم سکیم بھی نافذ کی گئی، جس کے تحت ہر قریباً ڈیڑھ سو عازمین کے گروپ کے ساتھ ایک ناظم مقرر کیا گیا تھا اور اسے اس سال مزید بہتر بنایا جائے گا تاکہ مناسک کی رہنمائی موثر طور پر فراہم ہو سکے۔سرکاری حج سکیم میں اس سال معمول سے زائد تیس ہزار کوٹہ رکھا گیا تھا اور اس سکیم کے لیے درخواستیں مکمل طور پر بھر چکی ہیں۔ عازمین کو اپنی دوسری قسط متعلقہ نامزد بینکوں میں تین نومبر تا پندرہ نومبر جمع کروانا لازم ہے اور ہر عازم کو اس کی اطلاع موبائل ایپ "پاک حج” کے ذریعے بھیجی جائے گی۔ رقم واپسی کے حوالے سے بھی عازمین کو اپنی بینک برانچ کے ذریعے رقم موصول ہونے کی معلومات فراہم کی جائیں گی۔عازمینِ حج کو رواں سال سفر کے لیے ایک بڑا ٹرالی بیگ، ایک ہینڈ کیری بیگ اور خواتین کے لیے سکارف فراہم کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں دنیا بھر سے رابطے اور مقامی سہولتوں کے لیے سعودی عرب کی موبائل سم دی جائے گی جس پر انٹرنیٹ کے ساتھ تین سو تا چھ سو منٹ تک کالنگ کی سہولت مہیا ہو گی تاکہ اپنے عزیزوں سے آسانی سے رابطہ ممکن ہو سکے۔عازمین کی مناسک اور انتظامی معاملات کی بہتر آگاہی کے لیے حج تربیتی مواد کو بہتر بنایا گیا ہے اور پورے ملک میں عازمین کو جامع اور لازمی تربیت فراہم کی جائے گی تاکہ ہر حاجی کو سفر سے قبل مکمل رہنمائی مل سکے۔ رقم واپسی کے معاملے میں بھی تربیت اور معلوماتی معاونت دی جائے گی تاکہ شکایات کم سے کم ہوں۔حج پیکیجز کی قیمتیں بھی واضح کر دی گئی ہیں؛ چالیس روزہ لمبا حج پیکیج ایک ملین ایک سو پچاس ہزار روپئے یعنی ١١ لاکھ ٥٠ ہزار روپے جبکہ پچیس روزہ شارٹ حج پیکیج بارہ لاکھ روپے یعنی ١٢ لاکھ روپے مقرر کیا گیا ہے۔ عازمین کو دوسری قسط کے طور پر ساڑھے چھ لاکھ روپے یعنی ٦ لاکھ ٥٠ ہزار روپے جمع کروانی ہوں گی۔گذشتہ سال کے حجاج کو جمع کل تقریباً ساڑھے تین ارب روپے کی رقم واپس کی جا رہی ہے۔ رقم واپسی کی تقسیم کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پچیس فیصد یعنی ٢١،٨٩٥ حجاج کرام کو کوئی رقم واپس نہیں کی جائے گی۔ چودہ فیصد یعنی ١٢،٢٨٦ کو فی کس بارہ ہزار روپے، سولہ فیصد یعنی ١٣،٩٣٩ کو پچیس ہزار روپے، دس فیصد یعنی ٨،٤٩٦ کو اٹھتالیس ہزار روپے، تئیس فیصد یعنی ٢٠،٣٠٢ کو پچہتر ہزار روپے، بارہ فیصد یعنی ١٠،٩٤٥ کو نوے ہزار روپے اور چار سو آٹھ یعنی ٤٠٨ حجاج کرام کو ایک لاکھ دس ہزار روپے متعلقہ بینک برانچ کے ذریعے ان کے بینک اکاؤنٹس میں واپس کیے جائیں گے۔ تمام ادائیگیاں اکتیس اکتوبر تک مکمل کر لی جائیں گی۔وزارت نے واضح کیا ہے کہ رقم واپسی اور نئے انتظامات کا مقصد حج کے دوران عازمین کو آسانیاں فراہم کرنا اور ان کے اخراجات میں شفافیت قائم رکھنا ہے۔ رقم واپسی کے طریقہ کار، قسطوں کی ادائیگی اور تربیتی شیڈول سے متعلق تفصیلات عازمین کو باقاعدہ اپ ڈیٹس کے ذریعے فراہم کی جائیں گی تاکہ ہر حاجی مطمئن انداز میں اپنا سفر انجام دے سکے۔
