یورپ (نیوز ڈیسک) کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے رکن ماریکیٹے گریگورووا کی زیر نگرانی ’انڈیا کے انفارمیشن مینیپولیشن ایکو سسٹم کا جائزہ‘کے عنوان سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
اس کانفرنس کا اہتمام لندن میں تارکین وطن تھنک ٹینک ’اسٹیچنگ اسٹوری‘ نے کیا جس میں یورپی پارلیمنٹ کے ارکان، یورپی کمیشن اور یوکے ہوم آفس کے ماہرین سمیت دیگر نے شرکت کی۔
یورپی یونین میں تمام جمہوری عمل کی بیرونی تحقیقات سے متعلق یورپی پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کی رکن ماریکیٹے گریگورووا نے کانفرنس سے خطاب کیا۔
اس خطاب میں انہوں نے کہا کہ اس صورت حال میں جب ڈیجیٹل انڈیا زیادہ سے زیادہ بھارتی شہریوں کو آن لائن لانے کا منصوبہ بنا رہا ہے، پہلی مرتبہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والے سیاسی جھوٹ و فریب کا آسانی سے شکار بن سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ان مضمرات کو مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کو کس طرح ڈیجیٹل ہونا چاہیے۔
کانفرنس کے دوران دیگر مقررین نے خبردار کیا کہ نہ تو بھارتی حکومت اور نہ ہی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے ملک میں معلومات کی ہیرا پھیری سے نمٹنے کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات کیے ہیں۔
ایک مقرر کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کے معلوماتی ایکو سسٹم کی غلط معلومات اور نفرت انگیز تقریر پھیلانے کے امکانات اور دنیا بھر میں جمہوریت پر اس کے اثرات کی چھان بین کر رہے ہیں۔
تبصرے