سید ذیشان نقوی نے دی ڈیلز میں پاکستانی نژاد کمیونٹی کی محفل سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم نوجوان پروگرام کے ذریعے ملک کے نوجوانوں کو عملی مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوان ہے اور اسی وجہ سے پروگرام کی ترجیحات میں ہنر، مالی مدد اور روزگار کے راستے شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوجوان پروگرام کے تحت نئے کاروبار کے آغاز کے لیے ہر مستحق نوجوان کو تین لاکھ روپے کے اسٹارٹ اپ گرانٹس دیے جا رہے ہیں جبکہ بیرون ملک روزگار یا سفر کے لیے ویزا اور سفری اخراجات کے لیے ایک لاکھ روپے تک قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ اس مالی سال کے لیے ساٹھ ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اور اب تک ایک سو ساٹھ ارب روپے سے زائد جاری کیے جا چکے ہیں جس سے لاکھوں نوجوانوں کے لیے بیرونِ ملک روزگار کے راستے ہموار ہوئے ہیں۔سید ذیشان نقوی نے بتایا کہ ملک بھر میں ڈیجیٹل یوتھ ہب کے ذریعے روزگار اور تربیتی مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں جہاں نوجوان آن لائن تربیت اور نوکریوں کے مواقع حاصل کر سکتے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد مقامی سطح پر مہارتوں کو فروغ دینا اور نوجوانوں کو عالمی معیارات کے مطابق تیار کرنا ہے۔تعلیمی معاونت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ اسکیم بحال کر دی گئی ہے اور اکتوبر تک دس لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے تاکہ اعلیٰ تعلیم میں بہتری آئے۔ یونیورسٹی وظائف اور گرانٹس بھی بحال کر دی گئی ہیں اور آئندہ بجٹ میں تعلیم کے بجٹ میں مزید اضافہ متوقع ہے۔کھیل اور ثقافتی سرگرمیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ قومی سطح کے کھلاڑیوں بشمول ارشد ندیم کی تربیت پروگرام کے تحت جاری ہے اور روایتی کھیل بھی اس منصوبے کا حصہ ہیں جن کے انعقاد میں بیرونِ ملک سفارتکاروں کی بھی شرکت رہی ہے۔ اس سے نوجوان کھلاڑیوں کو بین الاقوامی سطح پر مظاہرہ کرنے کا موقع ملے گا۔انہوں نے بتایا کہ پہلی مرتبہ پاکستان نے کامن ویلتھ یوتھ الائنس سیکریٹریٹ کے چیئرمین اور یوتھ منسٹرز ٹاسک فورس کو مدعو کیا ہے جس سے مختلف رکن ممالک کے ساتھ تعاون میں اضافہ متوقع ہے۔ عنقریب ایک یوتھ فیسٹیول بھی منعقد کیا جائے گا جس میں تربیت، روزگار، اسٹارٹ اپ مواقع اور ماسٹر کلاسز کے ذریعے نوجوانوں کو عالمی معیار کی مہارتیں دی جائیں گی۔سوال جواب کے سیشن میں شرکا نے قرضوں کی شفاف تقسیم، روزگار کے مواقع اور بیرونِ ملک تعلیم کے بجٹ کے بارے میں سوالات کیے تو انہوں نے کہا کہ حکومت کی بصیرت واضح ہے: نوجوانوں کو ہنر، سرمایہ اور مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ ریاست وسائل اور راستے مہیا کر رہی ہے، آگے بڑھنا نوجوانوں کے اختیار میں ہے۔ انہوں نے بیرونِ ملک پاکستانی برادری سے بھی درخواست کی کہ وہ ثقافتی اور کھیلوں کی تقریبات میں حصہ لے کر نوجوان ٹیموں کے تبادلے ممکن بنائیں۔تقریب کی میزبانی سہیل پیرزادہ نے کی جبکہ مختلف کمیونٹی رہنماؤں کو شیلڈز سے بھی نوازا گیا۔ پروگرام میں احمد صدیقی، ایاز سید، ڈاکٹر عبدالباسط، راجہ زاہد، جلال حیدر، عمر پیرزادہ، عبیدالرحمن پیرزادہ اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی اور نوجوانوں کے لیے جاری کوششوں کو سراہا۔
