شعبہ فارمیسی، قائدِ اعظم یونیورسٹی نے ۲۵ ستمبر ۲۰۲۵ کو عالمی دنِ فارماسسٹ کے موقع پر ایک یادگار تقریب منعقد کی جس میں تعلیمی اور پیشہ ورانہ حلقوں کی شرکت نمایاں رہی۔ تقریب میں طالب علموں، اساتذہ اور شعبہ کے دیگر کارکنان نے شرکت کی اور دن کے مقصد کو اجاگر کیا گیا۔ شعبہ فارمیسی کے اہداف اور ادویات کی حفاظت کے موضوعات پر گفتگو کی گئی۔ڈاکٹر عبیداللہ، جو ادارہ ضابطہ ادویات پاکستان کے سربراہ ہیں، مہمانِ خصوصی کے طور پر موجود تھے۔ اپنے مرکزی خطاب میں انہوں نے طلبہ سے کہا کہ وہ صرف روایتی شعبوں تک محدود نہ رہیں بلکہ فارماسیوٹیکل سائنس کے متنوع شعبوں کو دریافت کریں۔ ڈاکٹر عبیداللہ نے طلبہ کو عملی تجربے اور تحقیقی مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دی تاکہ شعبہ فارمیسی میں نئی راہیں کھل سکیں۔انہوں نے واضح کیا کہ فارماسسٹز کا کردار صرف ادویات تقسیم کرنے تک محدود نہیں بلکہ برادری سطح پر طبی خدمات فراہم کرنے سے لے کر نئی ٹیکنالوجیز جیسے نانو ادویات تک پھیل چکا ہے۔ ڈاکٹر عبیداللہ نے نانو ادویات اور جدید تحقیقی رجحانات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں یہی شعبے عوامی صحت کے بہتر انتظام میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر توفیق الرحمان، صدرِ شعبہ فارمیسی، اور شعبہ کے معزز اساتذہ بھی موجود تھے جنہوں نے علمی تعاون اور پالیسی ساز اداروں کے ساتھ مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ادارہ ضابطہ ادویات پاکستان کے ساتھ جاری باہمی تعاون کو سراہا اور ادویات کے معیار و حفاظت کو یقینی بنانے میں اس شراکت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔شرکائے تقریب نے کہا کہ ایسے مواقع طلبہ میں حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور شعبہ فارمیسی کے مختلف ابعاد کو سمجھنے کا موقع دیتے ہیں۔ علمی اور ریگولیٹری شراکت داری سے نہ صرف ادویات کی حفاظت میں بہتری آئے گی بلکہ عوامی صحت کے نئے معیارات قائم کرنے میں بھی مدد ملے گی، جو ملکی سطح پر ایک مثبت اثر مرتب کرے گا۔
