نظامِ تعلیم میں اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہے، حکمران اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کریں تو معیار بہتر ہوسکتا ہے: ڈاکٹر محمد افضل بابر

newsdesk
2 Min Read
ڈاکٹر محمد افضل بابر نے ماڈرن ایج سیمینار میں کہا کہ نظامِ تعلیم جدید تقاضوں کے مطابق نہیں، مفت و لازمی تعلیم قومی ضرورت ہے

نظامِ تعلیم میں اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہے، حکمران اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کریں تو معیار بہتر ہوسکتا ہے: ڈاکٹر محمد افضل بابر

اسلام آباد: بانی و مرکزی صدر پرائیویٹ سکولز نیٹ ورک ڈاکٹر محمد افضل بابر نے کہا ہے کہ پاکستان کا نظامِ تعلیم دورِ حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ہے۔ اقوامِ عالم میں جہاں بھی ترقی ہوئی ہے وہاں سب سے پہلے تعلیمی اصلاحات کی گئیں۔ وہ ماڈرن ایج سوسائٹی کے زیر اہتمام تعلیمی سیمینار سے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کو آج نسلِ نو کی جدید تعلیم کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا اور مفت و لازمی تعلیم کے دستوری حق کو یقینی بنانا ہوگا۔ ملک کے 25 کروڑ عوام میں 60 فیصد نوجوان شامل ہیں جنہیں معیاری تعلیم دے کر تعمیروطن میں معاون بنایا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر بابر نے جاپان اور جرمنی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم کسی بھی قوم کی ترقی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ معلمِ اعظم حضرت محمد ﷺ نے غزوہ بدر کے غیر مسلم قیدیوں سے بھی مدینہ کے بچوں کو تعلیم دلوائی، جس سے تعلیم کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے۔

سیمینار کے دوران سامعین کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر بابر نے کہا کہ قوموں کی تاریخ میں 78 برس بڑا عرصہ ہوتا ہے لیکن افسوس کہ ہمارے حکمران آج تک تعلیم کو ترجیح نہیں بنا سکے۔ اگر حکمران اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کرلیں تو ہمارا نظام تعلیم خود بخود بہتر ہو جائے گا۔

تقریب کے اختتام پر ماڈرن ایج پبلک سکول کے ڈائریکٹر پروفیسر عبدالواحد میر نے مہمانِ خصوصی اور شرکا کا شکریہ ادا کیا اور ڈاکٹر محمد افضل بابر کو ادارے کی جانب سے یادگاری سووینئر پیش کیا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے