پی اے آر سی کی اصلاحات کیلئے اعلیٰ سطحی اجلاس

newsdesk
4 Min Read
وفاقی وزیر کی صدارت میں چین کے ماہرین کے ساتھ پی اے آر سی اصلاحات، روڈ میپ، سرمایہ کاری اور تبادلہ پروگرامز پر اتفاق ہوا

وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے چینی ماہرین کے ایک وفد کے ساتھ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کی اصلاحات اور تبدیلی کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ وزیر نے وفد کا خیرمقدم کیا اور حکومت کے عزم کا اعادہ کیا کہ پی اے آر سی کو ایک جدید، فعال اور مؤثر تحقیقی ادارہ بنایا جائے گا جو کسانوں اور صنعت کے عملی مسائل حل کرے گا اور قومی غذائی تحفظ کو مضبوط بنائے گا۔چینی وفد کی قیادت محترمہ یان یان اور محترمہ لانگ وانرونگ نے کی جن کے ہمراہ پروفیسر جیا یا شیونگ سمیت دیگر ماہرین بھی موجود تھے۔ وفد نے اپنے تجربات شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ چینی اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز نے گزشتہ دہائیوں میں اسی نوعیت کے مسائل پر کام کیا اور مؤثر حکمت عملی اپنائی جس کے عملی نتائج سامنے آئے۔اجلاس میں وزیر نے واضح کیا کہ زرعی تحقیق براہِ راست کاشتکاروں اور صنعت کی ضروریات کے مطابق ہونی چاہیے تاکہ سائنسی ایجادات روزمرہ کے قابلِ عمل حل میں تبدیل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پی اے آر سی اصلاحات کے روڈ میپ میں واضح ٹائم لائنز، قابلِ پیمائش اہداف اور پائیدار سرمایہ کاری کے طریقۂ کار شامل ہونے چاہئیں تاکہ اصلاحاتی عمل شفاف اور نتیجہ خیز رہے۔ اس ضمن میں وزیر نے سائنسدانوں کی حوصلہ افزائی اور جدت پر انعامات کے نظام کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ تحقیق کی تجارتی کاری سے وابستگی بڑھے۔چینی وفد نے پی اے آر سی کے سامنے موجود اہم رکاوٹوں کی نشاندہی کی جن میں مالی وسائل کی کمی، سائنسدانوں کے لیے ناکافی مراعات اور بین الاقوامی تعاون کے محدود مواقع شامل ہیں۔ وفد نے کہا کہ طویل مدتی سرمایہ کاری، نجی شعبے کے ساتھ مضبوط شراکت اور مسابقتی ماڈل اپنانے سے یہ مسائل حل کیے جا سکتے ہیں اور تحقیقی ادارے کی کارکردگی بہتر بنائی جا سکتی ہے۔وزیر نے پی اے آر سی اصلاحات کے عمل کو تیز کرنے کے لیے پی اے آر سی اور چینی ادارے کے مابین وفود کے باہمی دوروں اور تبادلے کے پروگرامز کی تجویز کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ پاکستانی سائنسدانوں کو سی اے اے ایس کے تحقیقی طریقۂ کار کا براہِ راست مشاہدہ کرنے کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ پہلے سے طے شدہ مفاہمتی یادداشت کو عملی شکل دے کر مشترکہ منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی۔اجلاس کے اختتام پر رانا تنویر حسین نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ پی اے آر سی اصلاحات حکومت کی قومی ترجیح ہیں اور حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ وزیر نے اعتماد ظاہر کیا کہ چینی شراکت اور ملکی عزم کے ساتھ پی اے آر سی ایک مضبوط اور جدید تحقیقی ادارہ بن کر ابھرے گا جو زرعی پیداوار میں اضافہ اور ملک کے غذائی مستقبل کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرے گا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے