روس کا قطر کے دوحہ حملے پر باضابطہ بیان

newsdesk
2 Min Read

روس کی وزارتِ خارجہ نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیلی فضائی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ یہ کارروائی علاقائی استحکام کو مزید خراب کرنے کی کوشش ہے۔

بیان کے مطابق دوحہ کے رہائشی علاقے میں کیے گئے ان حملوں کا ہدف فلسطینی تحریک حماس کی اعلیٰ قیادت تھا،جن کے نتیجے میں چھ افراد جان سے گئے جن میں قطر کی وزارتِ داخلہ کا ایک اہلکار بھی شامل ہے جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ روس نے ان ہلاکتوں اور زخمیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ماسکو نے ان حملوں کو ایک خودمختار ریاست کی علاقائی سالمیت پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اقدامات بین الاقوامی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہیں اور مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی اور عدم استحکام کے خطرات کو بڑھاتے ہیں۔ روس نے اسرائیل کے اٹھائے گئے طریقۂ کار کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

وزارتِ خارجہ نے اس امر پر بھی اصرار کیا کہ یہ حملہ اسی وقت انجام پایا جب قطر غزہ میں جاری تنازعے کے خاتمے اور قیدیوں کی رہائی کے لیے حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ مذاکرات میں کلیدی ثالثی کا کردار ادا کر رہا تھا، اور اس اقدام کو بین الاقوامی امن کوششوں کو کمزور کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھاجاتا ہے۔

بیان میں ماسکو نے تمام فریقین سے محتاط اور ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنے، اور ایسے اقدامات سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے جو صورتحال کو مزید بگڑنے اور سیاسی تصفیہ کی کوششوں کو پیچیدہ کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔ روس نے غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبے پر اپنے اصولی موقف کی دوبارہ تصدیق کی اور کہا کہ مسئلۂ فلسطین کا جامع و پائیدار حل صرف بین الاقوامی قانونی بنیادوں پر ممکن ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے